Skip to content
  • by

زمین کی رفتار میں تیزی، ماہرین کا انکشاف

کرۂ ارض یعنی ہماری زمین جو کہ عام طور پراپنا ایک چکر اپنے محور میں گردش کرتے ہوئے چوبیس گھنٹے میں مکمل کرتی ہے، جس کی بدولت زمین کے مختلف خطوں میں صبح اور رات کاسلسلہ جاری رہتا ہے۔

لیکن حال ہی میں لندن میں دنیا کے ماہر سائنسدانوں نے حیرت انگیز اور قابل فکر انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ پچاس سالوں کی نسبت کرۂ ارض کی اپنے محور میں گردش کی رفتار میں خاصی تیزی پائی گئی ہے، جس کےباعث زمین کا اپنے محور میں گردش کا ایک چکر چوبیس گھنٹے سے کم میں مکمل ہونے لگا ہےاور وقت تیزی سے گزرنے لگا ہے۔

برطانوی سرکاری ریکارڈ کے مطابق یہ تیزی ۱۹۶۰ء سے اب تک کے عرصے کی نسبت خاصی تیز ہے،جس کے باعث دن چوبیس گھنٹے سے کم وقت میں ختم ہونے لگے ہیں۔ جس کی مثال ۱۹،جولائی،۲۰۲۰ء کا دن ہے جو کہ نصف صدی کا قلیل ترین دن تھا، جس کا دورانیہ چوبیس گھنٹے سے پورے چار منٹ کم کا ریکارڈ کیا گیا۔ ۲۰۲۰ ءمیں ہونے والی یہ تبدیلیاں ۲۰۰۵ء کی نسبت اٹھائیس گنازیادہ ہیں اور پہلے کی نسبت دن، ماہ اور سال تیزی سے گزرنے لگے ہیں۔

ماہرین کرۂ ارض کی رفتارمیں اضافے اور وقت کی تیزی کو متوازن کرنے کے لئے چوبیس گھنٹے میں سیکنڈز میں ترمیم کی تجویز پر غور وفکر میں مصروف ہیں اور اس سے متعلق دیگر معاملات ماہرین کے زیر بحث ہیں تاکہ وقت کو زمین کی رفتار کے ساتھ پہلے کی طرح ہم آہنگ کر سکیں۔

ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ یونہی برقرار رہا اور آنے والے سالوں میں زمین کی اپنے محور میں گردش کی رفتار میں مزید اضافہ ہوا تو دن چوبیس گھنٹے کے بجائے بارہ گھنٹے میں ختم ہونے لگیں گے ، جس کے باعث انسان آٹھ کے بجائے چار گھنٹے کی نیند مکمل کریں گے اور اسی کے ساتھ جانور اور دیگر مخلوقات شدید متاثر ہونگے اور دنیا کو دیگر منفی خطرات لاحق ہونگے۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *