ٹیکنالوجی میں ترقی کے ساتھ ٹک ٹاک اور لائکی جیسی شیطانی ایپس سامنے آئی ہیں جس کا غلط استعمال کر کے مہذب معاشروں کو غیر مہذب بنایا جا رہا ہے میں نے اس متعلق بہت سوچا اور آج اپنی تحریر کے ذریعے اپنے خیالات آپ کے ساتھ شئیر کر رہی ہوں میرا ماننا ہے کہ ان مسئلوں پر بروقت غور کرنا ضروری ہے تاکہ ان سے نجات حاصل ہو سکے یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ ان ایپس کو صرف غیر ضروری اور شیطانی سرگرمیوں کے لیے ہی استعمال کیا جا رہا ہے ان ایپس کا استعمال کرتے ہوئے کچھ لوگ صرف ہونٹ ہلاتے ہیں اور تیسرے درجے کی اداکاری کرتے ہیں بھارتی گانوں پر رقص کرتے ہیں ڈھیر سارا میک اپ کرتے ہیں اور ہجوم کا ہجوم ان کو سراہنے کے لیے ان کے گرد اکٹھا ہو جاتا ہے پاکستان میں کئی لڑکیاں‘ لڑکے ایسے ہیں جن کے ایک کروڑ سے زیادہ فالورز ہیں۔ انہی کو آئیڈیل مان کر نو عمر بچے اور نوجوان انہیں فالو کرنا شروع کر دیتے ہیں اور پڑھائی اور کام کاج چھوڑ کر ٹک ٹاک سٹار بننے کے خواب دیکھنے لگتے ہیں۔یہ کبھی محبوب کی یاد میں رونے لگتے ہیں۔ کبھی سلو موشن میں گھوم کر بیک گرائونڈ میں میوزک چلا دیتے ہیں اور سمجھتے ہیں یہ ہیرو یا ہیروئین بن گئے ہیں۔ ٹک ٹاک پر سٹار بن کر پیسے کمانا کوئی بڑا کام نہیں ہے۔ اصل کام ایسی ایپس بنانا ہے جن سے انسانیت کو فائدہ ہو اور ملک کو زرمبادلہ ملے۔ ٹک ٹاک جیسے شارٹ کٹ استعمال کرنے سے نوجوان راتوں رات امیر بننا چاہتے ہیں۔ ایسا پیسہ اگر تیزی سے آتا ہے تو اس سے بھی تیزی سے چلا جاتا ہے۔ والدین اور ریاست کیلئے ان کے بچے ان کے نوجوان سب سے بڑا اور قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں اور اگر یہ غلط راستے پر چل پڑیں توریاست نوجوانوں کے ٹیلنٹ اور توانائی سے محروم ہو جاتی ہے۔ آپ ٹک ٹاک بنائیں آپ فیس بک انسٹا واٹس ایپ سمیت ہر ایپ استعمال کریں لیکن ہر چیز کو ایک حد میں رکھا جائے تو وہ سب کے لیے بہتر ھوتا ھے محتاط انداز اختیار کرنا انتہائی ضروری ھے دنیا میں اپنا نام بناہیں لیکن کسی خاص مقصد کی لیے گھر والوں کا علاقہ کا نام روشن کریں کسی اچھے مقصد کی تکمیل میں۔ آپ اپنے والدین کی امیدوں پر پورا اتریں دنیا چاہیے جو کہے ایک ہزار لائک بہت نہیں ایک ہزار کومنٹس کوئی معنی نہیں رکھتے بس کوشش کریں آپ کی سرگرمیاں مثبت ھوں آپ چھوٹے ہیں یا بڑے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا -آپ کی بات ،آپ کے کردار سے کتنے لوگ متاثر ھوتے ہیں آپ کے والدین آپ کے گھر والے آپ سے کتنے خوش ہیں یہ چیزیں اہم ہیں
ایلومیناتی ایک خفیہ تنظیم ہے جو یکم مئی 1776ء کو ایک ربی (یہودی عالم) کے نوجوان بیٹے ایڈم ویشوپت نے کچھ دوسرے لوگوں کے ساتھ مل کر قائم کی. لفظ ایلومیناتی کا مطلب ہے “علم کی روشنی سے معمور”. سب الومیناتی خود کو دنیا کے علم سے معمور سمجھتے ہیں ان کے سب منصوبے خفیہ رہتے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے جو علم ان کے پاس ہے وہ عام انسانوں کے پاس نہیں ہونا چاہیے ایلومیناتی کا لفظ لوسیفر (Lucifer) سے اخذ کیا گیا ہے جس کا مطلب ہے “روشنی کا علمبردار”۔ لوسیفر درحقیقت انجیل اور تورات میں ابلیس کو دیا ہوا نام ہے- دراصل لوسیفر شیطان کو تب کی بناء پہ کہا گیا ہے جب وہ اللہ کا فرمانبردار ہوا کرتا تھا یہ تنظیمیں آج بھی شیطان کو اچھا مانتی ہیں اور شیطان کو علم دینے والا اور پر نور مانتے ہیں ایڈم ویشوپت اور اس کے پیروکار اپنے آپ کو چند چنے ہوئے لوگوں میں سے سمجھتے تھے ۔ ان کے مطابق ان کے پاس یہ صلاحیت تھی کہ صرف وہی دنیا پر حکمرانی کرنے کے اہل ہیں اور کرہ ارض پر امن قائم کر سکتے ہیں۔ سنہ1777ء میں ایڈم میونخ گیا تو وہاں کے ایک چرچ میں اس نے بظاہر فری میسن (ایک بین الاقوامی یہودی تنظیم) لاج قائم کر لی اس لاج کو بعد میں ایلومیناتی کے رنگ میں ڈھالنا شروع کر دیا یہیں سے فری میسن اور ایلومیناتی میں ربط و ضبط شروع ہو گیا بظاہر فری میسن ایک دوسری قسم قسم کا دھوکا ہے مگر حقیقت میں یہ ایک ہی دھوکے کے دو روپ ہیں صرف ان کی سرگرمیوں کا دائرہ کار اور مقاصد ایک دوسرے سے قدرے مختلف ہے لیکن اصل مقصد صیہونیت کا فروغ رہا ہے یا پھر ایلومیناتی کو فری میسن کی جدید شکل بھی کہا جا سکتا ہے جس کے مقاصد فری مسن سے بھی زیادہ خوفناک ہیں دنیا میں قتل و غارت، جنگ وجدل اور تباہی و بربادی کے واقعات میں اکثر اسی تنظیم کا نام ہوتا ہے اس کے بارے میں تو یہاں تک کہا جاتا ہے کہ یہ جنگوں اور تباہی و بربادی کے لیے خود سرمایہ کاری کرتی ہے تاکہ اپنے مقاصد کی تکمیل کر سکے ایلومیناتی نے فلموں، ڈراموں، ناولوں، ٹی وی شوز، ویڈیو گیمز اور کارٹونوں تک کو نہیں چھوڑا. اپنے مقاصد پورے کرنے کے لیے اس نے ان میڈیاز کو استعمال کیا یہ کام اس نے اپنے خفیہ ایجنٹوں کے ذریعے کرائے جو بعض اوقات احساس بھی نہیں ہونے دیتے تھے کہ دوسرے سے کس قسم کا کام لیا جا رہا ہے ان مقاصد کے لیے ایجنٹوں کو باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے ایسا ماضی میں تھا اور آج بھی ہو رہا ہے چھوٹے چھوٹے معاملات کا تو ذکر ہی کیا اس نے ایسے بڑے بڑے واقعات اور معاملات میں اہم بلکہ بنیادی کردار ادا کیا جن کو دنیا شائد ہی فراموش کر پائے اس کے معاملات سے واقف حضرات کا کہنا ہے کہ انقلاب فرانس سے لے کر واٹر لو جنگ تک میں الیومیناتی ملوث تھی ایسے بہت سے واقعات ہیں جن کا تفصیلی ذکر میں ان شاء اللہ اپنے آئندہ آرٹیکلز میں کروں گی- دعا ہے کہ اللہ ہر شر اور ہر فتنے سے ہماری حفاظت فرمائے آمین