Home > Articles posted by Farooq zaman
FEATURE
on Jan 27, 2021

السلام علیکم آج ہم بات کریں گے عذاب قبر کے حوالے سے تو دوستو قبر کا عذاب برحق ہے اس میں کوئی بھی شک نہیں ہے حدیث مبارک میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے یہ ڈر نہ ہوتا کہ آپ لوگ مردوں کو دفنانا چھوڑ دو گے تو میں اللہ سے دعا کرتا کہ آپ کو قبر کا عذاب سنائے جیسے میں سن رہا ہوں ایک اور حدیث میں آتا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کی جماعت کے ساتھ   دو قبروں کے پاس سے گزرے اور فرمایا کہ انہیں عذاب دیا جا رہا ہے اور مزید فرمایا کہ عذاب بھی انہیں گناہوں کی وجہ سے ہو رہا ہے جن سے بچنا مشکل نہ تھا   صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کس گناہ کی وجہ سے عذاب ہو رہا ہے آپ نے فرمایا کہ ایک تو پیشاب کی چھینٹوں سے نہ بچتا تھا اور دوسرا غیبت اور چغلی کرتا تھا تو دوستو قبر کا عذاب برحق ہے اور قبر ہماری آخرت کی پہلی منزل ہے جو اس پہلی منزل میں کامیاب ہوگیا وہ انشاءاللہ آگے بھی کامیاب ہوگا قبر میں تین سوال ہونگے ایک یہ کہ تمہارا رب کون ہے دوسرا یہ کہ تمہارا نبی کون ہے اور تیسرا سوال ہوگا تمہارا دین کونسا ہے اب جو شخص اللہ اور اس کے رسول ص کی باتوں پر عمل کیا ہوگا تو وو جواب دے دیگا اور جو دنیا میں اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی میں زندگی گزاری ہوگی تو وو جواب نہیں دے پاے گا اور اس کو قبر کے عذاب میں مبتلا کیا جائے گا  تو دوستو دیکھیے ان دونوں گناہوں کی وجہ سے قبر کا عذاب زیادہ ہوتا ہے چغلی اور غیبت اور بے پاک رہنا ان دونوں گناہوں کو ہم چھوٹے سمجھتے ہیں مگر عذاب قبر زیادہ ان سے ہوتا ہے آج ہمارے معاشرے میں یہ دونوں گناہ عام ہوتے ہیں اللہ پاک ہم سب کو چھوٹے بڑے گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

FEATURE
on Jan 25, 2021

السلام علیکم آج ہم بات کریں گے کہ اس موجودہ دور میں بچوں کی تربیت کیسے کریں تا کے وو اس موجود حالات میں دنیا اور آخرت میں  کامیاب ہوں  اور وو اپنا حال اچھا گزاریں اور آگے مستقبل میں وہ خود بھی خوش رہیں اور ہمیں بھی خوش  رکھیں پہلے تو ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ ہم مسلمان ہیں اور ہمارا دین اسلام ہمیں دنیا اور آخرت میں کامیاب ہونے کے لئے کافی ہے اگر ہم اس کو سمجھیں غور و فکر کریں اور عمل کریں بچے کی پیدائش سے ہی ان کا نام اسلامی ہو جیسا کے حدیث مبارک میں عبدالله اور عبدالرحمن نام کی بہت اچھی فضیلت ہے اگر ہم بچے کا نام رختے وقت یے  نیت رکھیں کے اس نام کا اثر اس بچے پر ہو اور جس شخص یا بزرگ کا نام رکھ رہے ہیں اس جیسا میرا بچا ہو  تو ان شاء اللہ اس کا اثر ہوگا اسلام میں بچوں کو سات سال کی عمر تک نماز پڑھنے کا بھی حکم نہیں ہے اس سات سال تک بچوں کو ہمیں کیا سکھانا چاہیے ان کو اچھی صحبت میں رکھیں اور ان کو بنیاد میں ہی دین کی تعلیم سکھانی  چاہیے اور ہمیں ان کے سامنے نماز قرآن پاک  حدیث پڑھنی چاہیے تاکے ان کی بھی توجہہ ہو اور ان کو بھی عادت ہو اور ان کے اٹھنے بیٹھنے پر نظر رکھیں  زیادہ سے زیادہ ان کے ساتھ وقت گزاریں اور غیر اعتبار شخص کے ساتھ اپنے بچوں کو نا چھوڑیں کیوں کے آج کل جو بچوں کے ساتھ واقعات ہو رہے ہیں سب سے بڑی وجہہ یہی ہے کے دین کا علم کم ہے اللہ کا خوف ایمان کی کمی اور  آج کل نیٹ کا دؤر ہے انسان اس کو غلط استعمال کرکے اور اپنے نفس کو قابو نہیں کر پاتا   پھر وہ اپنی خواہش پوری کرنے کے لیے اندھا ہو جاتا ہے پھر وہ نہ بچہ دیکھتا ہے اور نہ رشتہ داری تو اپنے بچوں پر زیادہ سے زیادہ دھیان دیں اور آج ہمارا یہی حال ہے دنیاوی تعلیم پے زیادہ توجہہ دیتے ہیں ہمارا بچہ ابھی ایک سال کا بھی نہیں ہوتا ہم اسکول میں داخلا  کرا لیتے ہیں تاکہ میرا بچہ ہوشیار ہو اور جلدی کامیاب ہو سب سے پہلی ہماری  غلطی یہی  ہوتی ہے کیوں کہ ہم 7 سال تک بچے کو نماز کا بھی نہیں کہہ  سکتے تو دنیاوی تعلیم کے پیچھے ہم اپنے بچے کو دوسروں کے حوالے کیسے کر سکتے ہیں     یہی بچے ہمارا مستقبل ہیں ہم آج اس بات کی طرف توجہہ دینگے تب ہی ہمارے بچے کل ہمیں سکھ دینگے کیوں کہ جیسا بوئیں  گے ویسا ہی کاٹیں گے ہم اپنے حال میں اتنے مصروف ہو گئے ہیں کے ہمیں کچھ پتا نہیں ہوتا کہ ہمارے بچے کس صحبت  میں چل پھر رہے ہیں اور اس کا اثر ان پہ کیا ہوگا   تو خدارا اپنی مصروفیات کو کم کریں اور آپ نے آج کے لیے اپنا آگے کا مستقبل تباہ نہ کریں کیونکہ یہی بچے ہمارا مستقبل ہیں اللہ پاک ہم سب کو دین اسلام کو پڑھنے اور سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین