نوروسمانیہ مسجد
نوروسمانیہ مسجد (ترکی: نوروسمانیہ مسجد) 18ویں صدی کی عثمانی مسجد ہے جو استنبول کے گرینڈ بازار کے دروازے کے قریب واقع ہے۔ اسے عثمانی باروک طرز کی مسجد کی بہترین مثالوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
تاریخ
تاریخی ریکارڈوں میں بتایا گیا ہے کہ اس سے قبل زمین پر ایک چھوٹی سی مسجد تھی۔ علاقے کو خرید لیا گیا اور موجودہ عمارتوں کو نئے کمپلیکس کے لیے گرا دیا گیا۔ معمار مصطفی آغا اور شمعون کلفا نامی ایک غیر مسلم یونانی استاد تھے۔ نوروسمانیہ مسجد کی تعمیر کا کام محمود اول نے 1749 میں شروع کیا تھا۔ تاہم، اس کی اچانک موت کے بعد اس کے بھائی عثمان سوئم نے اس کمپلیکس کو مکمل کرنے کا کام سنبھالا۔منصوبے کے آغاز کے سات سال بعد افتتاحی تقریب دسمبر 1755 میں تھی،
اس کا نام نوروسمانیہ مسجد رکھا گیا، جس کا مطلب ہے ‘عثمان کی روشنی’، اس کی بہت سی کھڑکیوں کی وجہ سے بھی جو مسجد کے ہال کے اندر بہت زیادہ روشنی دیتی ہیں۔
بیرونی حصہ
مسجد ایک ڈھلوان پر بنائی گئی تھی اور صحن کے نیچے ایک وسیع خالی علاقہ ہے، غالباً اس کا مقصد بازار تھا لیکن کبھی استعمال نہیں ہوا۔ مسجد کا صحن گھوڑے کی نالی کی اختراعی شکل میں ہے جو روایتی ترک مساجد میں نہیں دیکھا جاتا تھا۔ اس کے اندر کوئی چشمہ نہیں ہے اور وضو کے علاقے عمارت کی بیرونی دیوار پر ہیں۔ ان کا مطلب یہ ہے کہ صحن کا عملی سے زیادہ آرائشی مقصد تھا۔
مدرسہ اور کچن/ڈائننگ ہال بیرونی صحن میں واقع ہے، باروک انداز یہاں کم زور کے ساتھ دیکھا جاتا ہے۔ اسکول 12 طلباء کے کمرے اور ایک لیکچر روم کے ساتھ مربع منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ مدرسہ کے ٹرسٹ ڈیڈ میں خطاطی سکھانے کی شرط شامل تھی۔ یہ فرض کچھ مشہور خطاطوں نے اس استعمال کے لیے مخصوص کمرے میں ادا کیا۔
لائبریری اور شاہی پویلین کے درمیان ایک مربع شکل کا مقبرہ ہے جو گنبد سے ڈھکا ہوا ہے۔ یہ بنیادی طور پر عثمان سوئم کی والدہ شہسوور سلطان کی قبر کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہاں شاہی خاندان کے دیگر افراد بھی دفن ہوئے۔ کمپلیکس میں ایک بڑی مخطوطہ لائبریری بھی ہے۔
اندرونی حصہ
محراب (نماز کا مقام) سنگ مرمر کی دیوار میں ایک گہا ہے۔ محراب کے اوپر قرآن کی ایک آیت ہے جس میں حضرت زکریا علیہ السلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ حضرت مریم علیہ السلام کے بارے میں بتایا گیا ہے: ‘جب بھی زکریا علیہ السلام ان کے حرم میں ان سے ملنے جاتے، انہیں رزق کے ساتھ فراہم کردہ پایا۔ [3:37]
گنبد کا قطر 26 میٹر ہے اور یہ 32 کھڑکیوں سے گھرا ہوا ہے۔ گنبد پر قرآن کی آیت ہے
‘اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔ اس کے نور کی مثال ایک طاق کی سی ہے جس کے اندر چراغ ہے، چراغ شیشے کے اندر ہے، شیشہ گویا ایک موتی جیسا سفید ستارہ ہے جو زیتون کے بابرکت درخت سے روشن ہوتا ہے، نہ مشرق کا۔ مغرب کا، جس کا تیل تقریباً چمکے گا چاہے آگ سے چھوا نہ ہو۔ روشنی پر روشنی۔ اللہ جسے چاہتا ہے اپنے نور کی طرف ہدایت دیتا ہے۔ اللہ لوگوں کی مثالیں بیان کرتا ہے اور اللہ ہر چیز کو جانتا ہے۔ [35:24]
اندرونی سجاوٹ میں عثمانی باروک انداز کافی واضح ہے۔
حوالہ جات: استنبول، ویکیپیڈیا، نوروسمانیہ مسجد کی اشاعتوں کے لیے دی رف گائیڈ