ذرائع کے مطابق ملک کے توانائی کے شعبے کا قرضہ 4 ہزار 177 ارب روپے کی خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے۔
چونکہ پاکستان کی معاشی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، دستاویزات نے انکشاف کیا ہے کہ انرجی ڈومین کریڈٹ کی شرائط پر مکمل طور پر فعال ہے۔ ہر شعبے پر قرض بڑھتا جا رہا ہے کیونکہ حکومت آئی پی پیز (آزاد پاور پروڈیوسرز) کے واجبات ادا کرنے سے قاصر ہے۔
ذرائع کی تصدیق کے مطابق توانائی کے شعبے کے گردشی قرضے سالانہ بنیادوں پر 129 ارب روپے تک بڑھ چکے ہیں۔