اسلام آباد – سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی نااہلی پر ناخوش تھے۔
ای سی پی نے جمعہ کو توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو نااہل قرار دے دیا۔ ای سی پی نے غلط بیانی پر عمران کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کرنے کی بھی ہدایت کی۔ ای سی پی نے فیصلہ دیا کہ عمران خان نے جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا اور وہ آرٹیکل 63 (1) (پی) کے تحت بدعنوانی میں ملوث پائے گئے۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے خاقان عباسی نے کہا کہ وزیراعظم ہوتے ہوئے جھوٹے بیانات دینے اور حقائق چھپانے پر خوش ہونا مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو سیاست سے نااہل نہیں دیکھنا چاہتے۔
ہم کسی کو نااہل نہیں دیکھنا چاہتے۔ سیاست میں مقابلہ زمین پر ہونا چاہیے،‘‘ انہوں نے کہا۔
پاناما گیٹ میں نواز شریف کی نااہلی کو یاد کرتے ہوئے عباسی نے کہا کہ سپریم کورٹ ٹرائل کورٹ بن گئی اور معمولی الزامات پر وزیراعظم کو معزول کر دیا۔ انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے مفاد کے لیے ملک کو غیر مستحکم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے بغیر کوئی مقدمہ درج کیے اپنے مخالفین کو قید کیا۔
پاکستان کے اعلیٰ ترین انتخابی ادارے، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے جمعہ کو توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے دیا۔