بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے حکومت نے جمعرات کو پٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں اگلے دو ہفتوں کے لیے 5.01 روپے فی لیٹر اضافہ کیا۔
حکومت کی جانب سے 5 روپے فی لیٹر اضافے کے اعلان کے بعد ایندھن کی قیمت پاکستانی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جس سے نئی قیمت 123.30 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کے نرخوں میں بھی بالترتیب 5.46 روپے اور 5.92 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔پاکستان میں پٹرول زیادہ تر آٹوموبائل اور موٹر سائیکلوں میں استعمال ہوتا ہے۔ ڈیزل بڑے پیمانے پر زراعت اور نقل و حمل میں استعمال ہوتا ہے۔ جب مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی) دستیاب نہیں ہوتی تو مٹی کا تیل دیہی جگہوں پر کھانا پکانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔ صنعتی شعبے میں ،ایل ڈی او استعمال کیا جاتا ہے۔
پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے مطابق پٹرول کی سابقہ اعلی قیمت 120.83 روپے فی لیٹر تھی جس کا اعلان جولائی 2021 میں کیا گیا تھا۔تمام پٹرولیم اشیاء اضافی طور پر سترہ فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے تابع ہیں۔ اس کے علاوہ ، یہ ان اشیاء پر پٹرولیم لیوی (PL) جمع کرتا ہے ، جسے براہ راست صارفین ادا کرتے ہیں۔
Diesel And Petrol Prices Increased By Rs5 Per Litre
Due to an increase in petroleum prices on the international market, the govt increased the worth of petrol by Rs5.00 per litre on Thursday and therefore the price of high-speed diesel (HSD) by Rs5.01 per litre for the subsequent fortnight.
The price of fuel has risen to its highest level in Pakistani history after the govt announced an Rs5 per litre increase, bringing the new price to Rs123.30 per litre. Kerosene and light-diesel oil (LDO) rates have also been increased by Rs5.46 and Rs5.92 per litre, respectively.
In Pakistan, petrol is usually utilized in automobiles and motorcycles. Diesel is widely utilized in agriculture and transportation. Kerosene is employed for cooking in rural places when Liquified Petroleum Gas (LPG) isn’t available. within the industrial sector, LDO is employed.
According to Petroleum Division sources, the previous high price of petrol was Rs 120.83 per litre, which was announced in July 2021. All petroleum goods are additionally subject to a 17% general nuisance tax (GST). apart from that, it collects petroleum levy (PL) on these things, which is paid directly by customers.