” احتجاج براۓ نکاح “میں سر پشاور کا رہاٸشی ہوں مجھے چاہے شر پسند سمجھا جاۓ یا دہشت گرد مگر میں اپنی آواز تمام علما دین تک اور حکومت تک پہنچانا چاہتا ہوں میرا مسلہ یہ ہے کہ پشاور کے گرد نواح میں کچھ عیساٸ لڑکوں نے مسلم لڑکیوں سے شادی کی شادی کورٹ میرج ہوٸ اس لیۓ ماں باپ کچھ نہیں کر سکے کیونکہ جج صاحبان و وکیل نے بولا تھا کہ لڑکا اب مسلمان ہو گیا ہے اور لڑکی لڑکا اپنی مرضی سے شادی کر رہے ہیں اب ماں باپ بے بس ہو کر اپنے اپنے گھر بیٹھ گۓ
مسلم لڑکیوں کا تعلق آراٸیں گجر قریشی اور راجپوت فیملی سے ہے،خیر اگر لڑکا مسلمان ہوگیا ہے تو اچھی بات ہے لیکن ایک مسلمان چرچ میں کیونکر جاۓ گا ایک دوست نے سوال کیا کہ آپ تو مسلمان ہوگۓ ہو تو چرچ کیوں جاتے ہو؟جواب ملا ۔ اس وقت مسلمان ہونا مجبوری تھی – دوسرے سے بھی یہی سوال کیا گیا تو جواب ملا اگر اس وقت مسلمان نا ہوتے شادی نا ہوتی ؟ پھر یہی نہیں بڑے فخر سے لوگوں کو بتا رہے ہیں کہ ہم عیسائی ہیں لیکن ہماری بیویاں مسلمان ہیں اور دوستوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ تم مسلمان لڑکی پھنسا لو کورٹ میرج کروا دیں گے باقاعدہ اس کام کو کرنے والے کا اخراجات پشاور کے چند پادری کر رہے ہیں یہ واقعات پشاور شہر کے گرد نواح سے ہیں.
ابھی حال ہی میں پشاور چکنمبر 23 الف جنوبی کے رہاٸشی ساجد مسیح ولد اشرف مسیح نے کورٹ میرج کی ہے اور بتایا گیا کہ اب وہ مسلمان ہو چکا ہے لیکن تین ماہ بعد وہی چرچ سے نکلتے ہوۓ کسی مسلمان دوست سے ملتا ہے اور مسلمان پوچھتا ہے بھاٸ آپ تو مسلمان ہو گۓ تھے نا ؟؟؟؟جواب ملا تب مجبوری تھی شادی کرنی تھی اب کوٸ مجبوری نہیں ہے- چلو وکیل اور جج تو انگریز کے غلام ہیں پیسوں کے لیۓ نکاح کروا رہے ہیں لیکن کچھ مسلمان بھی ان سب کا ساتھ دے رہے ہیں .
ابھی چند ماہ پہلے ایک عیساٸ لڑکے نے اپنے عیساٸ برادری کے لڑکوں پہ کیس کر دیا کہ یہ بار بار مزہب بدلنا مزہب کی توہین ہے لہذا اگر تو یہ لوگ مسلمان ہیں تو ان کو مولوی سرٹیفکیٹ دے اور اگر یہ عیساٸ ہیں تو چرچ میں رہ سکتے ہیں ہیں اس بات پہ مسلمانوں کو بھی اس دوست کا ساتھ دینا چاہیۓ تھا کیونکہ صرف ان کے مذہب کی توہین نہیں ہو رہی مسلمانوں کی توہین بھی ہے لیکن بجاۓ اس کے ہم اس کا ساتھ دیں کچھ لوگ الٹا اس کے خلاف ہو گے ہیں اور اسے اس کام سے روک رہے ہیں اور کچھ مولوی حضرات پیسے لے کر سرٹیفاٸیڈ کر رہے ہیں.
میں تمام علما سے اپیل کرتا ہوں کہ اس مسلہ کو اپنی غیرت کا مسلہ سمجھ کر جلد از جلد حل کیا جاۓ جو دوست مجھ سے متفق ہیں وہ اس میسج کو آگے بھیج دیں تاکہ حکومت ایکشن لے اور مزہب کی توہین کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جاۓ.