حضرت شعیب علیہ السلام

In اسلام
January 20, 2021

مدین حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ایک بیٹے کا نام تھا اس لیے ان کی نسل کو اہل مدین کہا جاتا ہے مدین عرب کے شمال مغرب میں واقع ہے اس بستی کے کنڈرات آج بھی دکھائی دیتے ہیں حضرت شعیب علیہ السلام کو اہل مدین کی رہنمائی کے لئے نبی بنا کر بھیجا گیا قرآن پاک میں حضرت شعیب علیہ السلام اور انکی قوم کا تذکرہ 11 مقامات پر آیا ہے یہ لوگ ایک بڑی شہراہ پر رہتے تھے اہل مدین ایک بدوی قبیلہ تھا یہ لوگ لوٹ مار ناپ تول میں کمی کرتے تھے بتوں کی پوجا کرتے تھے اللہ تعالی کی عبادت سے انکار کرتے رہے قوم لوط علیہ السلام کی طرح قوم شعیب علیہ السلام وہ قوم تھی جس نے دونوں حقوق کو پامال کر دیا تھا یعنی حقوق اللہ کی طرف سے منہ موڑا تھا

اور وہ دوسری طرف زمین میں فساد پھیلا رہے تھے راستوں میں بیٹھ کر لوگوں کو لوٹ تے تھے حضرت شعیب علیہ السلام نے انہیں دعوت حق دی اور ان حرکتوں سے باز رہنے کی ہدایت کی کہا کہ ناپ تول میں کمی نہ کرو زمین میں خرابی نہ کرو جو شخص اللہ پر ایمان لاتا ہے تم لوگ انہیں ڈراتے ہو اور انہیں عبادت سے روکتے ہو حضرت شعیب علیہ السلام کی دعوت حق سن کر اہل مدین کی سرداروں نے شعیب علیہ السلام کو دھمکیاں دینے شروع کر دی کے اگر آپ علیہ السلام ہمارے مذہب میں واپس نہ آئے تو ہم آپ علیہ السلام کو بستی سے باہر نکالیں گے تو آپ علیہ السلام نے سرداروں سے فرمائے اللہ تعالی نے تمہارے باطل مذہب سے نجات دلادی ہے کہ اللہ تعالی کی سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ان کے عذاب سے ڈرو حضرت لوط علیہ السلام کا زمانہ تم سے کوئی دور نہیں اللہ اللہ سے گناہوں کی معافی مانگو لیکن ان لوگوں کی دلوں پر مہر لگ چکی تھی لہذا شعیب علیہ السلام نے اللہ سے دعا کی کہ میرے کو میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کر لے اللہ نے شعیب علیہ السلام کی دعا قبول فرمائیں قرآن مجید میں ارشاد باری تعالی ہے کے ان کو بھونچال نے اپکڑا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گۓ اللہ فرماتا ہے کہ انہوں نے جھوٹا سمجھا ان کو زلزلہ نے پکڑا اللہ تعالی نے فرشتے کے ذریعے اہل مدین پر ایک چیخ لگوائیں

جس سے لوگوں کے کلیجہ پھٹ گئے پہلے تو اللہ نے ان پر سخت گرمی کر دیں 7 دن ہوا کو بند کیا سخت گرمی سے بدحال ہو کر یہ لوگ جنگل کی طرف بھاگ گۓ اور وہاں ایک بادل کا ٹکڑا دیکھا سب لوگ ان کے سائے تلے جمع ہوگئے لیکن تھوڑی دیر بعد آسمان سے آگ کے شعلے برسنے لگے نیچے سے زمین زلزلے سے لرزنے لگی تب آسمان سے ایک سخت جنگاڑ سنائی دی جس سے ان کی کلیجہ پھٹ گئے اور سب اوندھے گر پڑے ان پر عذاب دے کرشعیب علیہ السلام اہل ایمان والوں کو لے کر یہاں سے چل پڑے۔