Skip to content

حکومت کو خطرہ لاحق فرد واحد سے۔۔۔۔! اپوزیشن سے نہیں۔۔۔۔ مگر کس سے؟؟؟؟؟

ہمیںشہ سے اپوزیشن کو لگتا ہے کہ وہ ملک کو ٹھیک طریقے سے چلا سکتے ہیں۔ خواہ وہ اپوزیشن کسی بھی ملک کی ہو۔۔۔۔۔۔!
اور بات آئے پاکستان کی تو یہاں عمران خان کی حکومت کو درد سر کے لئے کسی اپوزیشن کی ضرورت ہی نہیں۔۔۔۔۔۔!
کیونکہ جب سے یہ آئے ہیں ان کا مقابلہ خود سے ہی رہا ہے۔ اور ان کی نااہلی کی وجہ سے ابو بچاو تحریک کو بولنے کا موقع مل جاتا ہے۔۔۔۔۔۔!
ویسے جتنا موقع عمران نے انھیں بولنے کا دیا ہے اپنی غلطیوں سے,,,,,,!!!! کوئی اور ہوتا تو وہ کب کا سیاست سے ہاتھ دھو بیٹھا ہوتا!!!!! مگر نااہلی ابو بچاو تحریک کی کہ وہ ہمیشہ موقعے کا فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے۔۔۔۔۔۔ا
لیکن آج بات نا تو ن لیگ بمقابلہ پی ٹی آئی اور نا ہی پیپلز پارٹی بمقابلہ پی ٹی آئی بلکہ ہوں کہ لیں کہ آج حکومت کا مقابلہ پی ڈی ایم سے نہیں بلکہ فرد واحد سے ہے۔۔۔۔۔۔!
اب آپ کے ذہن میں ہوگا کہ مولانا فضل الرحمن کی بات تو نہیں ہورہی تو آپ کو بتاتا چلوں کہ نہیں۔۔۔۔!
وہ کوئی اور نہیں بلکہ ون مین آرمی وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ صاحب ہیں۔ جنہوں نے اکیلے حکومت کو نتھ دال کر رکھی ہوئی ہے۔۔۔۔۔!
جی ہاں! وفاقی حکومت اور مراد علی شاہ کے درمیان حالات کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔۔۔۔۔۔!
وہ اس طرح کہ مثال کہ طور پر اگر وفاقی حکومت کہے کہ فلاں کام کرنا ہے تو شاہ صاحب کہتے ہیں کہ میں نہیں کروں گا اور اگر وفاقی حکومت کہے کہ فلاں کام کرنا ہے تو شاہ جی کہتے ہیں یہی کام کر کے تو ثواب ملے گا اور وہ کام ضرور کرتے ہیں۔۔۔۔۔!
جب اس بات کی خبر آصف زرداری اور بلاول کے کانوں میں پڑی تو انھوں نے بھی کہا کہ شاہ جی ہاتھ ہولا رکھیں لیکن اب یہ لڑائی شاہ جی کی ذاتی لڑائی بن چکی ہے۔۔۔۔۔!
وہ اس طرح کہ پچھلے کافی عرصے سے وفاقی حکومت وزیر اعلی سندھ کے اختیارات میں ٹانگ اڑا رہی تھی اور بات اس دن بگڑی جب وفاقی حکومت نے سندھ کے جزیروں پر اپنا حق جمانے کی ناکام کوشش کی۔۔۔۔۔۔!
سندھ حکومت نے بڑے پیار اور تحمل سے سمجھانے کی کوشش کی کہ یہ ہماری چیز ہے اسے نا چھیڑیں مگر وفاقی حکومت ناجائز اختیارات کے نشے میں دھت نا مانے اور یہ سمجھ کر کہ وفاق میں حکومت ہماری ہے اس لیے ہم جو چاہیں وہ کریں۔۔۔۔۔!
پھر کیا!!!!!!! منہ کی کھانا پڑی اور عدالت میں مقدمہ سندھ حکومت جیت گئی۔۔۔۔۔!
اب اس دن کے بعد مراد علی شاہ صاحب نے کہ دیا ہے کہ اب میرے اور وفاقی حکومت کے درمیان کوئی نا آئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
اب اس وقت وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ صاحب ان کے لیے گلے میں پھنسی ہڈی کا کردار ادا کر رہے ہیں جو یہ نا تو نگل سکتے ہیں اور نا ہی اگل سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔!!!
اور اندر کی بات یہ ہے کہ پی ٹی آئی نے کچھ سیاسی دوستوں سے اپیل کی ہے کہ ہماری اس وبال سے جان چھڑوا دیں۔۔۔۔۔!
اس لیے پتاکشری جی کہتے ہیں منہ میں لقمہ اتنا ڈالو جتنا حلق سے آسانی کے ساتھ گزار سکو۔۔۔۔۔!
والسلام

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *