اگر آپ جاب کے انٹرویو کے دوران یہ پانچ غلطیاں کرتے ہیں تو جاب کی توقع نہ رکھیں۔

In عوام کی آواز
January 05, 2021

ہر ایک چھوٹی سے چھوٹی بات جو آپ ملازمت کے انٹرویو کے دوران کہتے ہیں (ہاں ، یہاں تک کہ صرف ایک جملہ) یہ طے کرتی ہے کہ آیا کے مینیجر کے خیال میں آپ کو ملازمت کے لیے ایک مضبوط امیدوار سمجھا جائے یا نہیں ۔
اور بعض اوقات ، ایسا جواب دینے کا موقع مل سکتا ہے جو اس وقت ٹھیک محسوس ہو۔ لیکن دور اندیشی میں انتہائی ناقص تھا اور اس نے آپ کو کمزور یا اوسط امیدوار ظاہر کیا۔ اسی لئے یہ بات اہم ہے کہ اپنے آپ کو پیشگی یاد دلانا ضروری ہے کہ کیا کہنے سے باز رہا جائے۔
اگر آپ کسی جاب کے معیار پر پورا اترنے کے امکانات کو بڑھانا چاہتے ہیں تو اس سے بچنے کے لئے یہاں پانچ جوابات ہیں ، اس کی بجائے کیا کہنا ہے اس کی نکات اور مثالوں کے ساتھ وضاحت کی گئی ہے۔

1- I’m self-started and motivated
بہت سارے امیدواروں کو اپنی پیشہ ورانہ طاقت یا قابل ذکر خصوصیات کے بارے میں سوالات کے جواب میں یہ کہتے سنا ہے کہ
“I’m self-started and motivated”.
یہ ایک بے حد زیادہ گھسا پٹا جواب ہے ، اور اگر آپ اپنے آپ کو یہ کہتے ہوئے پاتے ہیں تو دو معاملات ہو سکتے ہیں ۔ایک معاملہ تو یہ ہو گا کہ آپ کا انٹرویو لینے والا آپ کواسے تفصیل سےوضاحت دینے کا کہے گا۔ دوسرا معاملہ یہ ہو گا کہ وہ متاثر نہیں ہوں گے کیونکہ انہوں نے بہت بار یہ جملہ سنا ہے ، اور اسے نظر انداز کر دیتے ہیں۔
اس سے بھی موزوں جواب یہ ہوسکتا ہے کہ: “میں پروجیکٹس پر پیش قدمی کرنے سے نہیں ڈرتا ، اور میں تھوڑی سی رہنمائی کے ساتھ ایسا کرسکتا ہوں”۔

2- اگلے پانچ سال میں آپ اپنے آپ کو کہاں دیکھتے ہیں
اگر اس سوال کا جواب آپ یہ دیتے ہیں کہ “میں اگلے پانچ سالوں میں اپنے آپ کو آپ کی جگہ پر دیکھتا ہوں” تو یہ مت سوچئے کہ آپ کا باس بہت خوش ہوگا وہ آپ کو ایک سست اور لاپرواہ امیدوار سمجھے گا۔
اس کے بجائے ، کمپنی میں اپنے آپ کو آگے بڑھتے ہوئے دیکھتے ہوئے ممکنہ طریقوں کا خاکہ بنائیں۔ جس پوزیشن کے لئے آپ انٹرویو دے رہے ہیں اس سے شروعات کریں اور اس کام کے لئے کچھ ضروری اہم ہنروں کو اجاگر کریں ، اور بتائیں کہ آپ ان صلاحیتوں کو کس طرح استوار کرسکتے ہیں۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کو نہ صرف اپنے کیریئر کی ترقی کی پروا ہے ، بلکہ یہ کہ آپ کمپنی کو طویل مدتی ترقی میں مدد کرنے کے لئے بھی سرشار ہوں گے۔

3- مجھے اپنا پچھلا باس پسند نہیں تھا۔
کبھی بھی ا پنے سابقہ باس کے بارے میں برا مت بولو ، چاہے آپ کو کتنا ہی برا تجربہ ہوا ہو۔ جب آپ سے نوکری چھوڑنے کے بارے میں پوچھا جائے تو یہ تسلیم کرنا ٹھیک ہے کہ یہ صحیح فٹ نہیں تھا۔ ایمانداری ایک قیمتی عادت ہے ، لیکن محتاط رہیں کہ آپ اپنی بات کو کس طرح بیان کرتے ہیں۔
اس کے بجائے ، آپ یہ کہہ سکتے ہو کہ آپ کو اپنے جذبے کا احساس ہوا ہے اور کیریئر کے راستوں کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ یا ہوسکتا ہے کہ آپ کوئی اور مشکل چیز تلاش کر رہے ہو۔ کم از کم ایک چیز کا ذکر کرنا بھی اچھا ہے جو آپ نے اپنی پچھلی نوکری سے سیکھا ہے جس کی مدد سے آپ اس کردار میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں جس کے لئے آپ درخواست دے رہے ہیں۔

4- میری سب سے بڑی کمزوری یہ ہے کہ میں ایک پرفیکشنسٹ ہوں۔
کوئی بھی پرفیکٹ نہیں ہے ، لہذا یہ جواب بنیادی طور پر یہ کہنے کا ایک اور طریقہ ہے ، “میں کسی بھی کمزوری کو تسلیم کرنے کے لئے بہت کمزور ہوں”۔ یہ ایک سنجیدہ سوال ہے جس کو مینیجر انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہیں ، اس لیے اسکا جواب گہرائی میں تیار کریں۔اور ہمیشہ سابقہ مالکان اور اپنےدوستوں کی طرف رجوع کرنے کی سفارش کرتا ہوں جن پر آپ کو رائے کے لئے بھروسہ ہے۔
انھیں پوزیشن کے لیے مطلوبہ اعلی ہنروں کی فہرست ارسال کریں اور ان سے اس کی درجہ بندی کرنے کے لئے کہیں جس کے مطابق وہ آپ کے خیال میں سب سے مضبوط اور مضبوط ترین ہیں۔

5- کیا آپ مجھے کمپنی کے بارے میں مزید بتا سکتے ہیں؟
یقین کریں یا نہیں ، میں نے دیکھا ہے کہ یہاں تک کہ انتہائی قابل امیدوار بھی یہ سوال مختلف طریقوں سے پوچھتے ہیں (جیسے ، “آپ کی کمپنی کے انتہائی اہم اہداف کیا ہیں؟”)۔
انٹرویو لینے والے مینیجر نے آپ کے تجربے کی فہرست کو پڑھنے اور آپ کے پس منظر کے بارے میں مزید جاننے کے لیےوقت لیا ، لہذا آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ بھی ایسا کریں اور ان پر تحقیق کے لیے وقت دیں۔ لیکن کمپنی کے بارے میں تھوڑی معلومات کے ساتھ انٹرویو میں جانا توہین آمیز ہے اور اس سے پہلا تاثر خراب ہوجائے گا۔

/ Published posts: 5

میرا نام محمد اسرار شاہد ہے . میں ایک الیکٹرونکس انجینئر ہوں. مجھے لکھنے کا شوق اپنی یونیورسٹی لائف سے ہُوا. میں اب تک مختلف مضامین میں لکھ چکا ہو . لکھنا میرا پیشن ہے۔