Skip to content

Jane Goodall

Biography of Jane Goodall

Childhood

Valerie Jane Morris-Goodall was born in London, England, on April 3, 1934.
Parents: Margaret Myfanwe Joseph, a novelist who published under the pen name Vanne Morris-Goodall, and businessman Mortimer Herbert Morris-Goodall.
Childhood: Inspired by stories like “Tarzan of the Apes” and “The Story of Doctor Dolittle,” I developed an early fascination for animals and Africa.

Schooling and Formative Years

Education: Graduated from Queen’s Secretarial College in London with a diploma in secretarial studies after completing secondary school at the Uplands Private School.
Africa: While visiting a friend in 1957, she went to Kenya and met renowned anthropologist Louis Leakey, who would later serve as her mentor.
Gombe Stream Research Centre: In 1960, Leakey dispatched Goodall to investigate chimpanzee behaviour in Tanzania’s Gombe Stream National Park, initiating her breakthrough research.

Investigations and Findings

Research on Chimpanzees: Goodall’s in-depth investigations showed that chimpanzees utilise tools, engage in sophisticated social behaviours, and display emotions like happiness and sadness. These results cast doubt on the conventional scientific consensus that these characteristics were exclusive to humans.
Important Findings:
Tool Use: Chimpanzees were seen creating and utilising tools, like twigs, to remove termites from mounds.
Social Structures: Extensive social interactions and hierarchies among chimpanzee groups have been documented.
Meat-Eating: It was found that chimpanzees hunt and consume meat, indicating that they are not exclusively vegetarians.

Academic Accomplishments

PhD in Ethology: Goodall was one of the few people to obtain a PhD in Ethology from the University of Cambridge in 1965 without first completing an undergraduate degree.
Publications: Wrote many books and scientific studies, including her autobiography “Reason for Hope” (1999) and the novels “The Chimpanzees of Gombe: Patterns of Behaviour” (1986) and “In the Shadow of Man” (1971).

Conservation and Advocacy

The Jane Goodall Institute was established in 1977 to promote education, conservation, and research on wildlife.
Roots & Shoots: This international youth initiative, which was founded in 1991, promotes young people to work directly with communities, animals, and the environment.
Environmental Advocacy: Goodall has emerged as a key conservationist, highlighting the relationship between environmental health and human well-being. She is a supporter of habitat protection and sustainable development.

Honours and Awards

2004 saw the awarding of the Dame Commander of the Order of the British Empire (DBE) in recognition of her achievements in research and conservation.
UN Messenger of Peace: Named in honour of her international advocacy work, appointed in 2002.
The Benjamin Franklin Medal in Life Science, the Kyoto Prize, the Tyler Prize for Environmental Achievement, and many more: received a great deal of recognition during her career in awards.

Later Life and Bequest

Work Continued: Despite getting older, Goodall still travels widely to give speeches on conservation, animal rights, and environmental issues.
Featured in several films, such as the highly regarded “Jane” (2017), which offers a personal glimpse into her formative years of study.
Global Impact: The field of primatology, conservation, and general understanding of the value of preserving our planet and its inhabitants have all greatly benefited from Goodall’s work.

In addition to advancing scientific understanding, Jane Goodall’s groundbreaking studies and unwavering commitment to the environment have motivated millions of people all around the world to promote a more humane and sustainable world.

Her institute, educational initiatives, and continuous efforts to promote a closer bond between humans and the environment all serve as testaments to her legacy.

جین گڈال کی سوانح عمری

ابتدائی زندگی

پیدائش: ویلری جین مورس-گڈال 3 اپریل 1934 کو لندن، انگلینڈ میں۔
والدین: مورٹائیمیر ھربیٹ موریس-گڈال، ایک تاجر، اور ماوگریٹ میفینوی جوسیف، ایک ناول نگار جس نے وین موریس-گڈال کے نام سے لکھا۔
بچپن: ‘ٹارزن آف دی ایپس’ اور ‘دی اسٹوری آف ڈاکٹر ڈولیٹل’ جیسی کتابوں سے متاثر ہوکر ابتدائی طور پر جانوروں اور افریقہ سے محبت پیدا کر لی۔

تعلیم اور ابتدائی کیریئر

تعلیم: ثانوی تعلیم اپلانڈس پرائیویٹ اسکول میں مکمل کی اور لندن میں کوئینز سیکرٹیریل کالج سے سیکریٹریل ڈپلومہ حاصل کیا۔
افریقہ: 1957 میں، ایک دوست سے ملنے کے لیے کینیا گیا، جہاں اس کی ملاقات مشہور ماہر بشریات لوئس لیکی سے ہوئی، جو اس کے سرپرست بنیں گے۔
گومبے اسٹریم ریسرچ سینٹر: 1960 میں، لیکی نے گوڈال کو چمپینزی کے رویے کا مطالعہ کرنے کے لیے تنزانیہ کے گومبے اسٹریم نیشنل پارک بھیجا، جس سے اس کی اہم تحقیق کا آغاز ہوا۔

تحقیق اور دریافتیں

چمپینزی ریسرچ: گڈال کے تفصیلی مشاہدات سے پتہ چلتا ہے کہ چمپینزی پیچیدہ سماجی رویے رکھتے ہیں، اوزار استعمال کرتے ہیں، اور خوشی اور غم جیسے جذبات کی نمائش کرتے ہیں۔ ان نتائج نے پچھلی سائنسی اتفاق رائے کو چیلنج کیا کہ اس طرح کی خصلتیں انسانوں کے لیے منفرد تھیں۔
کلیدی دریافتیں
آلے کا استعمال: مشاہدہ کیا گیا چمپینزی اوزار بناتے اور استعمال کرتے ہیں، جیسے ٹیلے سے دیمک نکالنے کے لیے ٹہنیاں۔
سماجی ڈھانچے: دستاویزی پیچیدہ سماجی درجہ بندی اور چمپینزی گروپوں کے درمیان تعلقات۔
گوشت کھانا: دریافت کیا کہ چمپینزی سختی سے سبزی خور نہیں ہیں بلکہ شکار کرتے اور گوشت کھاتے ہیں۔

تعلیمی کامیابیاں

ایتھولوجی میں پی ایچ ڈی: گڈال نے 1965 میں کیمبرج یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی، ان چند افراد میں سے ایک جنہوں نے پہلے انڈرگریجویٹ ڈگری کے بغیر ایسا کیا۔
اشاعتیں: متعدد سائنسی مقالے اور کتابیں تصنیف کیں، جن میں ‘ان دی شیڈو آف مین’ (1971)، ‘دی چمپینزی آف گومبے: پیٹرنز آف ہیویئر’ (1986) اور اس کی خود نوشت ‘ریزن فار ہوپ’ (1999) شامل ہیں۔

وکالت اور تحفظ

جین گڈال انسٹی ٹیوٹ: 1977 میں جنگلی حیات کی تحقیق، تحفظ اور تعلیم میں مدد کے لیے قائم کیا گیا۔
روٹس اینڈ شوٹس: 1991 میں قائم کیا گیا، یہ عالمی یوتھ پروگرام نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ کمیونٹیز، جانوروں اور ماحول کو فائدہ پہنچانے کے لیے پراجیکٹس میں حصہ لیں۔
ماحولیاتی وکالت: گڈال تحفظ میں ایک سرکردہ آواز بن گیا ہے، جو انسانی بہبود اور ماحولیاتی صحت کے باہمی ربط پر زور دیتا ہے۔ وہ پائیدار ترقی اور رہائش گاہ کے تحفظ کی وکالت کرتی ہے۔

ایوارڈز اور اعزازات

ڈیم کمانڈر آف دی آرڈر آف دی برٹش ایمپائر (ڈی بی ای): سائنس اور تحفظ میں ان کی شراکت کے لیے 2004 میں نوازا گیا۔
یو این میسنجر آف پیس: ان کی عالمی وکالت کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے 2002 میں مقرر کیا گیا۔
کیوٹو پرائز، ٹائلر پرائز فار انوائرمنٹل اچیومنٹ، بینجمن فرینکلن میڈل ان لائف سائنس، اور بہت کچھ: اپنے پورے کیرئیر میں متعدد باوقار ایوارڈز حاصل کیے۔

بعد کی زندگی اور میراث

مسلسل کام: اپنی بڑھتی عمر کے باوجود، گڈال نے ماحولیاتی مسائل، جانوروں کے حقوق اور تحفظ کے بارے میں بات کرتے ہوئے وسیع پیمانے پر سفر جاری رکھا۔
دستاویزی فلمیں: کئی دستاویزی فلموں میں نمایاں ہیں، جن میں مشہور ‘جین’ (2017) بھی شامل ہے، جو اس کی تحقیق کے ابتدائی سالوں پر گہری نظر پیش کرتی ہے۔
عالمی اثر: گڈال کے کام نے ہمارے سیارے اور اس کے باشندوں کی حفاظت کی اہمیت کے بارے میں پرائمیٹولوجی، تحفظ، اور عوامی بیداری پر گہرا اثر ڈالا ہے۔

جین گڈال کی علمی تحقیق اور ماحول کے لیے زندگی بھر کی لگن نے نہ صرف سائنسی علم کو بڑھایا ہے بلکہ دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کو ایک زیادہ پائیدار اور ہمدرد دنیا کی وکالت کرنے کی ترغیب دی ہے۔ اس کی میراث اس کے انسٹی ٹیوٹ، تعلیمی پروگراموں اور لوگوں اور فطرت کے درمیان گہرے تعلق کو فروغ دینے کی جاری کوششوں کے ذریعے برقرار ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *