پانی انسانی زندگی میں بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے اس کے بغیر انسان بالکل بھی زندہ نہیں رہ سکتا انسانی جسم خود ستّر فیصد پانی پر انحصار کرتا ہے اور اس زمین یعنی دنیا میں صرف سات فیصد میٹھا پانی ہے اور باقی تریانوے فیصد کھارا پانی نمکین پانی ہے اس پانی کے وجہ سے اگلے اور پچھلے پچاس سال میں بہت ساری جنگیں لڑائی جائے گی کیونکہ اس دنیا میں گرونگ وارمنگ کی وجہ سے اس پانی کی قلّت بہت زیادہ بڑھنے والی ہے اور ہمیں بھی چاہیے کہ اس پانی کی قدر کرتے ہوئے اس کی اہمیت کو سمجھے اور اسے ضائع نہ کرے
اسی پانی کے ضائع کرنے پر حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا (وضو کرتے وقت پانی ضائع مت کرو اگرچہ تم دریا میں ہی وضو کیوں نہیں کر رہے ہو)کیوں کہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام کو پہلے ہی معلوم تھا کہ اس دنیا میں اس پانی کی وجہ سے کافی قتل و غارت ہوگی ابھی بھی پاکستان کے ایسے بہت سے علاقے ہیں جہاں پر پانی میّسر نہیں ہیں وہاں کے لوگوں کے لیے صاف پانی نہیں موجود ہیں وہ لوگ گندا پانی استعمال کرتے ہیں وہ پانی جوکہ انتہاٸ ناقابلِ استعمال ہوتا ہے جو انسانی صحت کے لۓ بہت مضر ہے تو تمام لوگوں کو چاہیے کہ اس کی قدر کریں اور اس کو بچا کے رکھے اور اس کی اہمیت کو سمجھیں اور پانی کے اسراف کرنے سے گریز کریں اور دوسروں کو بھی اس کے اہمیت کے بارے میں بتاٸیں اس پانی میں نہ صرف اسانی زندگی انحصار رکھتی ہے بلکہ تمام جاندار اس پانی پر انحصار رکھتی ہے پودوں کو اپنی غذا تیار کرنے کے لئے پانی کی درکار ہوتی ہے اور اسی طرح تمام بے زبان جان کو بھی پانی کی درکار ہوتی ہے انسان کھانے کے بغیر تو رہ سکتا ہے لیکن پانی کے بغیر اسکا زندہ رہنا محال ہوجاتا ہے انسان تو کیا کوئی بھی جاندار پانی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا
پانی اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہیں پینے کا میٹھا اور صاف پانی ہمیں دریا، نہر، تالاب، جھیل وغیرہ سے حاصل ہوتا ہے اور جبکہ نمکین پانی سمندر اور دوسرے بڑے بڑے بحر اور اوقیانوس سے ملتا ہے اور ہمیں چاہیے کہ ہم ان تالابوں دریاؤں کو گندا ہونے سے بچائیں اور اس کے پانی کو صاف رکھیں کیوں کہ صرف زمین ہی میں جاندار نہیں ریتے بلکہ پانی میں بھی بہت سے آبی مخلوق پائے جاتے ہیں اور ان کو جینے کے لیے صاف پانی درکار ہوتی ہیں کیوں کہ صاف پانی کے بغیر کوٸ بھی جاندار اپنی زندگی نہیں جی سکتا
ماہرین سائنسدان کا کہنا ہے کہ ایک انسان کو دن بھر میں آٹھ گلاس صاف پانی پینا چاہیے جس سے اس کی اندر کے نظامِ اخراج کا عمل درست رہتا ہے جس کی وجہ سے انسان کا جلد اور اس کا چہرہ تروتازہ کھلا ہوا رہتا ہے اور اس کی رنگت سفید اور اس میں کشش پیدا ہوتی ہے پانی کے کم استعمال سے انسان کے جسم میں بہت سارے مضر بیماریاں پیدا ہوتی ہیں جس کی بنا پر انسان کا گردہ متاثر ہوتا ہے اور وہ بہت سے جلدی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتا ہے جیسے کہ اس کا جسم سوجھنے لگتا ہے اور اس کے جسم سے پسینے کے ساتھ ساتھ بہت سارے نمکیات کے علاوہ پروٹین بھی خارج ہو جاتی ہے تو ہر انسان کو چاہیئے کے دو لیٹر صاف پانی استعمال کرے اور پانی کو بالکل بھی ضائع نہ کریں روزانہ کے معمول میں دو لیٹر پانی کا استعمال کرنے سے انسان اپنے بڑھاپے سے پہلے بوڑھا نہیں ہوتا بلکہ اس کی زندگی میں بڑھاپا بہت دیر سے آتا ہے
پانی کے صحیح استعمال سے انسان اپنی صحت کے ساتھ ساتھ اپنی زندگی کو بھی حسین ترین بناتا اور اسی کام کو سنتِ نبوی کے ساتھ کرنے سے دُگنا فائدہ پہنچتا ہے اور حضور صلى الله عليه واله وسلم ہر عمل ہمارے لیے فائدہ مند ثابت ہیں اس سے ہم پانی کے اسراف سے بھی بچتے ہیں اور آج کے دور میں پانی کی قلت سے بچنے کے لیے ہمیں سنّت پر عمل کرنا چاہیے اور لوگوں کو بھی اس کی طرف راغب اور اس کی ترجیح دلانا چاہیے لوگوں کو چاہیے کہ آنے والے وقت میں پانی کی وجہ سے ہونے والے تباہیوں سے بچنے کےلیے پانی کو بچانے کی کوشش کرے اور اسے ضایع نا کرے کچھ سالوں بعد بہت سے ممالک آپس میں پانی کی وجہ سے جنگ لڑیں گی اور بہت ذیادہ قتل و غارت ہوں گے بہت سے ممالک میں پانی کے بچاٶ کے حوالے ست بہت سے مہم چلاٸ جا رہی ہے
جس سے اُن یہاں کے لوگوں میں پانی کےبچاٶ کا شعور پیدا ہو رہا ہے ہمارے ملک پاکستان میں بھی ایسے اقدامات کیے جانے چاہیے اور جن جن علاقوں میں پینے کا صاف پانی نہیں میّسر ہو رہا ہے اُن تک پانی پہنچایا جائے تاکہ وہ اپنی صحت بخش زندگی گزار سکے۔