پنجاب پولیس نے توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے دوران عمران خان سے بدتمیزی کی تردید کردی
لاہور – پنجاب پولیس نے ہفتے کے روز کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی گرفتاری کے دوران بدتمیزی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ڈی آئی جی (انویسٹی گیشن) عمران کشور نے بتایا کہ عمران خان کی گرفتاری کے دوران مزاحمت کرنے والے 36 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس 9 مئی کے فسادات کی تحقیقات جاری رکھے گی اور ملوث افراد کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
پنجاب پولیس نے عمران خان کو اسلام آباد کی ایک عدالت کی جانب سے تین سال قید کی سزا سنائے جانے کے فوراً بعد گرفتار کر لیا اور بعد ازاں انہیں اٹک جیل منتقل کر دیا گیا۔
عمران خان کو لاہور سے بذریعہ سڑک اسلام آباد لے جایا گیا اور پھر پمز ہسپتال میں ان کا میڈیکل چیک اپ کیا گیا۔