ہم حج کے دوران جمرات پر پتھر کیوں پھینکتے ہیں؟
حیج کی ایک اہم فضیلت جمرات پر پتھر پھینکنا ہے۔ منیٰ کے تین ستونوں کو جمرات الاولاء، جمرات الوسطہ اور جمرات العقبہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان ستونوں پر حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اللہ سے عقیدت کی یاد میں پتھر مارے جاتے ہیں ۔
جب حضرت اسماعیل علیہ السلام کی پیدائش ہوئی تو اللہ کا حکم پورا کرنے کے لیے انہیں اور ان کی والدہ کو صحرا میں تنہا چھوڑنا پڑا۔ جب آخر کارآٹھ سال کے بعد دوبارہ اپنے خاندان کو دیکھا تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے تین خواب دیکھے جن میں اللہ تعالیٰ نے اپنے بیٹے اسماعیل علیہ السلام کو قربان کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے اپنے بیٹے کے لیے اپنی محبت اور جذبات کو دبائے رکھا اور اپنی بیوی سے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کو تیار کریں کیونکہ وہ اسے اپنے ساتھ لے جانا چاہتے تھے۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام خوشی خوشی اپنے والد کے ساتھ گئے۔ جب اس مقام پر پہنچے تو شیطان نے گمراہ کرنے کی غرض سے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو روکا یہاں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے شیطان کو پتھر مارے لہزاٰ اسی یاد میں حجاج کرام یہاں شیطان کو پتھر مارتے ہیں