ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی گاؤں میں دو بھائی رہتے تھے بڑا بھائی بہت بڑا زمین دار تھا اور لالچی انسان تھا اس نے لا لچ اور دو نمبری سے ساری دولت جمع کی تھی اور وہ غریبوں کو ناپسند کرتا تھا یہی وجہ تھی کہ وہ اپنے چھوٹے بھائی کو بولاتا نہ تھا کیونکہ اس کا چھوٹا بھائی غریب اور ایماندار شخص تھا اس نے ایک باغ کرائے پر لیا ہوا تھا جس میں وہ پھل اُگاتا اور بازار میں فروخت کرتا
مہینے کا جو کماتا اس سے باغ کا کرایہ اور کھاد وغیره ہی مشکل سے پوری ہوتی زندگی گزارنا مشکل تھا ایک دن وہ اچانک بیمار ہو گیا اور کاروبار پر توجہ نہ دے سکا اور کافی دن کام پر نہ گیا تھوڑی ٹھیک ہوئی تو یہ کام پر گیا وہاں جاکر دیکھتا ہے کہ باغ کا مالک کرایہ لینے کے لیے آیا ہوا ہے باغ کا مالک بھی لالچی انسان تھا باغ کا مالک بولا کہ تمہارے پاس دودن ہیں مجھے باغ کا کرایہ دو نہیں تو باغ خالی کر دو چھوٹا بھائی بہت پریشان ہوا اور سارا واقعہ اپنی بیوی کو سنایا بیوی نے کہا کہ آپ اپنے بڑے بھائی سے مدد مانگے چھوٹا بھائی بڑے بھائی کے پاس گیا اور اس کو سارا واقعہ سنایا اور ادھار پیسے مانگے بڑے بھائی نے پیسے دینے سے انکا کردیا اور بولا کہ مجھے ادھار لیے والے لوگوں سے نفرت ہے پھر اس نے اپنے ملازمینوں سے کہا کہ اس کو باہر نکالو یہاں سے چھوٹا بھائی روتا ہوا اپنے باغ میں گیا اور سوچنے لگ گیا کہ میں اتنے سارے پیسے کیا سے سڑک پر آنے سے بچ جاؤ اے خدا میری مدد کر میں بہت غریب اور لاچار ہوں
ایک دم اس کے سامنے ایک دروازہ کھولتا ہے وہ پریشان ہوجاتا ہے کہ پہلے تو یہ دروازه نہیں تھا اس کہا سے آیا چھوٹا اس دروازے میں داخل ہوتا ہے اور دیکھتا ہے کہ چاروں طرف سونا ہی سونا ہے یہ کافی سارا سونا اُٹھاتا ہے اور گھر چلا جاتا ہے گھر جا کر اپنی بیوی کو سارا واقعہ سناتا ہے اس کی بیوی بہت خوش ہوتی ہے اس طرح چھوٹا بھائی سونا فروخت کرکے اپنا سارا قرض اُتار دیتا ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے بہت بڑا زمین دار بن جاتا ہے بڑے بھائی کو اس بات کا پتہ چلتا ہے تو وہ بہت غصے میں آجاتا ہے کہ وہ اتنی جلدی میرے سے زیادہ امیر کسی طرح ہوسکتا ہے وہ اپنے ملازمین سے بولتا ہے کہ اس راز کا پتہ کرو بڑے بھائی کا ملازم آکر کہتا ہے کہ آپ کے چھوٹے بھائی کے باغ میں ایک جادو ئی دروازہ ہے اس کے اندر بہت سارا سونا ہے بڑا بھائی باغ کے مالک کو بولا کہتا ہے کہ تم میرے سے میری ساری دولت سے لو اور اپنا باغ مجھے دے دو باغ کا مالک بھی لالچ میں آجاتا ہے اور باغ فروخت کردیتا ہے لیکن جب بڑا بھائی باغ میں جا تا ہے تو وہاں کوئی دروازه نہیں ہوتا بڑا بھائی مدد کے لیے جاتا ہے چھوٹا بھائی بولتا ہے اگر آپ میرے بڑے بھائی نہ ہوتے تو میں آپ کو یہاں سے باہر نکال دیتا.