اسلامک فنانس غربت کے خاتمے میں مدد دے گا، اسحاق ڈار
وزیر خزانہ کے مطابق اسلامک فنانس غربت کے خاتمے اور مالیاتی شعبے کی ترقی میں مدد کرے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نیشنل سیونگ بینک کی جانب سے شریعت کے مطابق مصنوعات جاری کی جائیں۔ عوامی مطالبے پر محفوظ سرمایہ کاری کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
اسلامک کیپٹل مارکیٹس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اسلامی فنانس معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ 2016 میں اثاثے 4 ٹریلین ڈالر تھے، اور 2026 تک 5.9 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع ہے، عالمی اسلامی مالیاتی اثاثے 17 فیصد سالانہ شرح سے بڑھ رہے ہیں۔
ان کا دعویٰ ہے کہ پاکستان میں جنوبی ایشیا کے دس بڑے اسلامی بینکوں میں سے دو ہیں، پاکستان میں اسلامی مالیات کا حجم 42 ارب ڈالر ہے، پاکستان میں اسلامی بینکاری کے اثاثوں کا حجم 7200 ارب روپے ہے، اور یہ کہ پاکستان میں چھ مکمل اسلامی بینک ہیں۔ بینکوں اسلامی ذخائر کل 5200 ارب روپے ہیں، اور 16 روایتی بینکوں کی اسلامی شاخیں بھی ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے گورنر نے اسلامی فنانس کے فروغ کے لیے بہت محنت کی ہے، نیشنل سیونگز انسٹی ٹیوٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ شریعہ کمپلائنٹ پراڈکٹس جاری کرے، عوامی مطالبے پر ایک سے پانچ سال تک محفوظ سرمایہ کاری کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ سرمایہ کاری کے لیے سیونگ اور ٹرم اکاؤنٹ کھولے جا سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ کے مطابق اسلامک فنانس غربت کے خاتمے اور مالیاتی شعبے کی ترقی میں مدد کرے گا۔ بہتری لانے میں مدد ملے گی، اور اسلامی فنانسنگ سے غربت کے خاتمے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کے تعاون سے معاشی چیلنجز پر قابو پایا جا سکتا ہے، پاکستان کا بینکاری نظام اسلامی فنانسنگ کی طرف منتقل ہو رہا ہے اور پاکستان میں زکوٰۃ کی وصولی اور تقسیم کا ایک جامع نظام موجود ہے۔