کوہ صفا ۔
کوہ صفا (عربی: جبل صفا) مسجد الحرام کے اندر ایک چھوٹا پہاڑ ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں سے حجاج کرام ہاجرہ علیہ السلام کے اعمال کی تقلید کے لیے مسعۃ میں سعی کرتے ہیں۔
کوہ صفا کا تذکرہ قرآن میں ہے۔
اللہ تعالیٰ نے سورہ بقرہ میں صفا و مروہ کے پہاڑوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: ’’بے شک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں‘‘۔ [2:158]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوہ صفا سے تبلیغ فرمائی
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صفا پہاڑ پر چڑھے تو اللہ تعالیٰ نے سورہ شعراء میں یہ آیت نازل فرمائی: ”اور اپنے قبیلہ کو قریبی رشتہ داروں سے ڈراؤ“۔ [26:214]
صفا پہاڑ پر چڑھنے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آواز دی: ‘یا صباح!’ (ایک عربی اظہار جب کوئی مدد کی اپیل کرتا ہے یا کسی خطرے کی طرف دوسروں کی توجہ مبذول کرتا ہے)۔ جب مکہ کے لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گرد جمع ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”اگر میں تم سے کہوں کہ گھڑ سوار اس پہاڑ کی دوسری طرف کی وادی سے تم پر حملہ کرنے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں تو کیا تم میری بات پر یقین کرو گے؟ ‘ہاں’، انہوں نے جواب دیا، ‘ہم نے آپ کو ہمیشہ سچا پایا ہے۔’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہیں آنے والے سخت عذاب سے صاف صاف ڈرانے والا ہوں۔
اس واضح تشبیہ کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے یہ اعلان کر کے اپنے آپ کو بچانے کے لیے کہا کہ اللہ ایک ہے اور وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے رسول ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ اگر وہ شرک سے باز نہ آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے پیغام کو رد کر دیں گے تو انہیں اللہ کے عذاب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ابو لہب (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا) نے کہا: تم ہلاک ہو جاؤ! تم نے ہمیں صرف اسی لیے اکٹھا کیا؟ ‘ پھر ابو لہب چلا گیا۔ اس پر سورہ لہب نازل ہوئی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے بعد دوبارہ صفا پہاڑ پر چڑھے۔
فتح مکہ کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حجر اسود کے پاس تشریف لے گئے اور پھر طواف کرنے لگے۔ طواف مکمل کرنے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوہ صفا پر چڑھ کر کعبہ کی طرف منہ کر کے اللہ کی حمد و ثنا کے بعد دعا کرنے لگے۔ یہیں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مقامی مکہ والوں کو) اعلان کیا کہ جو شخص ابو سفیان کے گھر میں داخل ہوا اسے عام معافی ہے اور جو اپنے گھر کا دروازہ بند کرے اس کے لیے عام معافی ہے۔ دار ارقم کی بنیاد کوہ صفا کے دامن میں تھی۔
حوالہ جات: تاریخ مدینہ منورہ۔ محمد الیاس عبدالغنی