اِسلام آباد میں منعقد سی پیک میڈیا فورم میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کیا بڑا اِنکشاف کہ چین پاکستان اِقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے فیز میں زراعت اور اِنڈسٹری کی ترقی کو فروغ دیا جائے گا۔اِسلام آباد میں (سی پیک) کا چھٹا میڈیا فورم پاک چین اِنسٹیٹیوٹ (پی سی آئی) اور چائینا اِکنامک نیٹ (سی ای این) کی طرف سے مُنعقد کیا گیا۔
اور اِس چھٹے سی پیک میڈیا فورم میں سینیٹر مشاہد حسین سید بھی تقریب میں شریک ہوئے اور اُنہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں پر تیزی سے جاری ہےہم نے کورونا وائرس کی وجہ سے بھی اِسے نہیں روکا۔ انھوں نے اسٹریٹجک پارٹنر شپ کو اور پاک چین دوستی کو اِس فورم کا مقصد بیان کیا۔سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ کوئی ایک پاکستانی مزدور بھی کرونا وائرس کے پھیلنے کے دوران سی پیک کے منصوبے کے کام سے ہٹایا نہیں گیا۔چینی سفیر نے بھی اِس تقریب میں شرکت کی اور چینی سفیر نے اظہارِخیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سی پیک کے منصوبے کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں
اور منصوبے کے شروع میں ہی پاکستان کیلیئے اِس کے نتائج بہت فائدہ مند ثابت ہوئے ہیں۔چائینہ کے سفیر نے یہ دعوہ بھی کیا کہ سی پیک میڈیا فورم کے ذریعے زندگی کے مختلف شعبہ جات سے متعلق لوگوں کو ایک دوسرے کو نزدیک سے جاننے اور پرکھنے کا موقع ملا ہے۔کیونکہ زراعت اور اِنڈسٹری ہمارے مُلک کی معیشت کے دو اہم ستون ہیں اِس لئیے چین پاکستان اِقتصادی راہداری کی وجہ سے ہمارے زراعت کے شعبہ کو اور ہماری اِنڈسٹری کی ترقی کو بھرپور فروغ ملے گا۔اور اِس سے ہمارے مُلک کی معیشت بہت زیادہ مضبوط ہو گی۔ اور سی پیک کی وجہ سے پاکستان کی نہ صِرف چین تک بلکہ دوسرے بہت سے ممالک تک اور بہت ساری دوسری اقتصادی منڈیوں تک رسائی ہوگی۔اور اِس سے ہمارے مُلک میں خوشحالی کا دور دورہ ہو گا اِنشاءاللہ۔