ذرائع کے مطابق سگریٹ کی صنعت میں ایف بی آر (فیڈرل بورڈ آف ریونیو) کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر نہ اپنانے کی وجہ سے سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کا حجم تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر نے 4 معروف ڈومینز کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم متعارف کرایا ہے جس میں سگریٹ، چینی، سیمنٹ اور فرٹیلائزر انڈسٹری شامل ہے جس کا مقصد ٹیکس ریونیو میں اضافہ، جعلسازی کو کم کرنا اور غیر قانونی اشیاء کی سمگلنگ کو روکنا ہے۔ نافذ کردہ نظام ایف بی آر کو پوری سپلائی چین میں سامان کو ٹریک کرنے میں مدد کرتا ہے۔
تاہم، اگر ہم سگریٹ انڈسٹری کی بات کریں تو 40 فرموں میں سے صرف 3 فرموں کے پاس ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ہے۔ جبکہ باقی ابھی تک اس نظام کے تحت نہیں آئے ہیں۔ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم یکم جولائی 2022 سے فعال ہو گیا۔ صنعت کے نمائندوں نے کہا کہ تمباکو کے شعبے میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں تاخیر کی وجہ سے حکومت کو بھاری ریونیو کا نقصان ہوا ہے۔
مزید کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا بنیادی مقصد پوری صنعت میں یکساں اطلاق کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا۔ تاہم ملک میں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کا حجم 40 فیصد تک پہنچ گیا ہے جو کہ ایشیائی خطے میں سب سے زیادہ تناسب ہے۔