کی محمدؐ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
ہمارے پیارے نبی محمدؐ571عیسوی میں انیس اور بیس تاریخ کے درمیان مکہ میں پیدا ہوئے ، آپ کی پیدائش سے چھ ماہ قبل آپ کے والد کا انتقال ہوگیا ، آپ کے چچاحضرت ابو طالب نے آپ کی ذمہ داری لے لی.اللّہ تعالیٰ نے ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ساری دنیا کو پیدا کیا۔ اللہ نے حضرت محمدؐ پر40 سال کی عمر میں نبوت نازل کردی۔ مکہ مکرمہ کے لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو صادق اور امین کہتے تھے۔ وہ اتنا معتبر تھا کہ سارے اہل مکہ آپ صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم پر بھروسہ رکھتے تھے۔ اور سارے لوگ اپنی امانتیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس رکھتے تھے۔ ایک شاعر لکھتا ہے کہ
تاریخ اگر ڈھونڈے گی ثانی محمدؐ
ثانی تو بڑی چیز ہے سایہ نہ ملے گا
جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نبوت کا نازل ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو اسلام کی دعوت دینا شروع کردی۔ پھر ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم راستے میں جا رہےتھے کہ ایک بوڑھی عورت راستے میں کھڑی تھی اور اس کے ساتھ کچھ سامان تھا اور اس نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو کہا کہ بیٹا سامان اٹھانے میں مدد کرو.
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ، “تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سامان اٹھایا اور ان کے ساتھ چلنے لگے۔ ”
تو آپ نے اس سے راستے پوچھا کہ وہ یہاں سے کیوں جارہی ہے ، تو بوڑھی عورت نے کہا کہ یہاں محمد نام کا ایک بندہ ہے اور وہ نبوت کا دعوی کررہا ہے اور لوگوں کو اسلام کی دعوت دے رہا ہے میں یہاں سے اس لئے جا رہی ہوں تاکہ وہ مجھ تک نہ پہنچے،جب وہ اپنی مقام پر پہنچی تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا۔ کہ بیٹھے آپ کون ہو جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے بتایا کہ میں وہ بندا ہوں جس کی وجہ سے آپ آئی تو اس عورت نے کلمہ پڑا اور مسلمان ہو گئی تو یہ ہمارے پیارے نبی کریم کے اخلاق تھے۔