کمتر اور حقیر چیز

In اسلام
February 26, 2021

ایک شخص حصول علم کی خاطر صاحبِ علم کے پاس پہنچا اور عرض کی کہ میں آپ سے کچھ علم سیکھنا چاہتا ہوں مجھے امید ہے آپ مجھے اپنی شاگردی میں قبول فرما کر میرے باطن کو علم کی روشنی سے مستفید فرمائیں گے.صاحب علم نے اس شخص سے کہا تم اپنے بارے میں اور دنیا کے انسانوں کے متلعق کیا رائے رکھتے ہو؟اس شخص نے کہا میں اس کے متلعق کچھ نہیں کہہ سکتا کیوں کہ میں ابھی اپنے وجود کو ہی سمجھ نہیں پایا تو دنیا کے دوسرے انسانوں کے متلعق میں کیا کہہ سکتا ہوں.

صاحبِ علم نے کہا تم یوں کرو کہ اس دنیا میں جہاں تک تمہاری رسائی ہے گھوموں پھرو خالقِ کائنات کے اس جہاں میں موجود اس کی مخلوق پر غور کرو اور ایسی چیز ڈھونڈھ کر لاؤ جو تمہاری ذات سے کمتر اور حقیر ہو جب تم وہ چیز ڈھونڈ چکو تو میرے پاس لے آ نا میں تجھے اپنی شاگردی میں قبول کر لوں گاوہ شخص وہاں سے واپس اپنے گھر آگیا اور سوچنا شروع کردیا کہ میں کہاں گھوموں پھروں اور ایسی چیز کہاں سے ڈھونڈوں جو مجھ سے کمتر اور حقیر ہو ،وہ کئی دن سوچتا رہا اور پھر ہمت کر کے ایک دن گھر سے نکل کھڑا ہوا وہ سارا دن ادھر اُدھر مارا مارا پھرتا رہا لیکن اسے کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی.ایک دن وہ ایسے ہی لوگوں پر اپنے آس پاس کی چیزوں پر غور کرتا گزر رہا تھا کہ اسکی نظر ایک کتے پر گئی جو مارے بھوک کے نہایت خستہ حالت میں ایک طرف پڑا ہانپ رہا تھا،

اس نے سوچا کیوں نہ اس کتے کو لیکر جاؤں ،یہی سوچ کر وہ کتے کی جانب بھڑا اور اسے اٹھانے کے لیئے جیسے ہی ہاتھ بڑھایا تو کتے سے آواز آئی میں بھلا تم سے کمتر اور حقیر کیوں ہوا ،میں تو جانور ہوں روز محشر مجھ سے کوئی سوال نہ ہوگا لیکن تجھ سے تمھارے اعمال کی باز پرس کی جائے گی ،وہ شخص پریشان ہو کر آگے بڑھ گیاایک جگہ اس نے دیکھا کہ ایک بھنگی نجاست اٹھا رہا تھا اس نے سوچا اب اس سے بڑھ کر کوئی اور چیز تو کمتر اور حقیر نہیں ہو سکتی اسے لے جانا چاہیے وہ نجاست اٹھانا چاہتا تھا.

کہ آواز آئی اے انسان میں تُجھ سے کمتر اور حقیر نہیں ہوں کیوں کہ میں میوہ تھی ،غلہ تھی بس تیرے پیٹ میں پہنچی تو نجاست بنی ،تیرے پیٹ نے مجھے نجس کیا وہ شخص ایک جھٹکے میں ساری حقیقت جان گیا اور واپس گھر آ گیا اگلے روز وہ اس صاحب علم کے پاس پہنچا تو اس نے پوچھا ہاں میاں ملی وہ چیز؟اس شخص نے کہا حضرت جی ہاں ،میں اس دنیا میں خود کو ہر چیز سے کمتر اور حقیر پاتا ہوں صاحبِ علم نے کہا بلکل درست اصل میں انسان کے اکڑنے کے لیے ہے ہی کیاساری بڑائیاں تو صرف اس قادر مطلق کے لیے ہیں جو ابدی ہے ،بھلا انسان کس بات پر تکبر کرے آج سے تمہیں ھر وہ علم مل گیا جس کی تیرے باطن کو ضرورت تھی ،اسی روشنی میں اپنے ظاہر کو چمکائے رکھنا۔

نیوز فلیکس 26 فروری 2021