Skip to content

ہماری تعلیم اور مسائل

یہ بات سچ ہے کہ اقوام و افراد کی ترقی کا دارومدار تعلیم پر ہے بغیر تعلیم کے کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔
اسی لئےمعاشرے اپنی تعلیمی ترقی اور اس میں جدید دنیا کے مطابق بہتری لانےکیلئے کوشاں رہتے ہیں۔ اس میں علما اور اساتزہ کا اہم کردار ہوتا ہے تاریخی مطالعات بتاتے ہیں کہ ماضی میں علما، اساتزہ اور مفکرین نے بہت محنت کی انکی کوشش، محنت، ایجاداتات، اور انکشافات سے آج بھی پوری دنیا فائدہ اٹھا رہی ہے۔ جب درس گاہیں اور اساتذہ تحقیقات اور غوروفکرمیں آزاد ہوں اور حکومت انہیں آسانیاں فراہم کرے تو پھر انہی میں سے ایسی افرادی قوت نکلتی ہے جو قوموں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
بدقسمتی سے پاکستان میں شعبہ تعلیم تنزلی کا شکار ہے ہمارے تعلیمی اداروں میں غیر پیشہ ورانہ افراد کی کثیر تعداد قابض ہے۔ ہماری شرح خواندگی ملائیشیا، بھارت، سری لنکا اور ایران جیسے ممالک سے بھی کم ہے۔ آزادی سے لے کر آج تک ہماری حکومتیں ایسا تعلیمی نظام نہ دے سکی جسکی وجہ سے ہمارہ معاشرہ بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہو پاتا۔
ہمارے تعلیمی نظام سے ہمارہ اپنا کلچر ختم ہوتا جا رہا ہے۔ ہمارے دیہی علاقوں میں صوبائی اور علاقائی زبانیں بولی جاتی ہیں اور شہروں میں تقریبن قومی زبان بولی جاتی ہے۔ ہمارے پرائمری نصاب میں انگریزی کو بہت زیادہ شامل کیا گیا ہے جسکی وجہ سے ہماری نئی نسل کو اپنا کلچر سمجھنے میں بہت مشکلات کا سامناہے کسی بھی زبان کو ذریعہ تعلیم بنانے سے پہلے اس میں یہ خوبی ہونی چاہیئے کہ سکھانے اور سمجھانے والا، سیکھنے اور سمجھنے والے کو یہ ذبان بولنا، سمجھنا اور لکھنا آتی ہو دونوں اس زبان میں وضاحت کرنے اور ترجمہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ اس بات کے نقطہ نظر سے ہمارہ زریعہ تعلیم انگریزی نہیں اردو ہونا چاہیئے۔
اکیسویں صدی تعلیم وتحقیقق کی صدی ہے لہذا حکومت کو چاہیئے تعلیم پر خاص توجہ دے کیوںکہ تعلیم و تحقیق میں بہتری ہی معاشرہ کی بہتری ہے۔ ہمارا نصاب انگریزی کی بجائے اردو پر مشتمل ہو تاکہ طلباٗ اور طالبات آسانی سے سیکھ اور سمجھ سکیں کیونکہ کسی بھی قوم کی ترقی کیلئے اسکی اپنی قومی زبان کی ترقی سب سے اہم کردار ادا کرتی ہے۔

12 thoughts on “ہماری تعلیم اور مسائل”

  1. In the beginning I wasn’t sure I would be able to go through a post as long. Your writing style captivated me. Your writing is always top-quality. Great Article Neil. Although I had read the article just a few days ago, I didn’t make a comment. But, I thought it merited a thank-you. I’ll be using some of these suggestions on my own sites in the near future.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *