Skip to content

کرپشن کے مگرمچھوں کی سرپرستی کرنے والوں کی نشاندہی ہو گئی

وہ محکمہ پاکستان کا جس کے ذمہ یہ کام ہے کہ اس نے دوسرے محکموں کی کرپشن دیکھنی ہے اسی میں ہی اک تحقیقات کے
نتیجے میں پتا چلا ہے کہ وہاں پر اربوں کی کرپشن ہو رہی ہے اور وہ محکمہ جس کا کام کرپشن کو روکنا ہے وہ دوسرے محکموں کی
کرپشن میں اپنا حصہ لے کے ناجائز پیسوں کو جائز بنا رہا ہے

آڈیٹر جنرل کا آفس جو ہے پاکستان کے آڈیٹر جنرل ہیں وہاں پر وزیراعظم صاحب نے کابینہ میں اپنے ساتھیوں کو بتایا کہ
180 ارب روپے کی کرپشن پتا لگائی ہے

یہ کیسے ہواکچھ لوگوں نے وزیر اعظم کو فیڈبیک دیاجس طرح وزیر اعظم صاحب فیڈبیک لیتے ہیں انھوں نے ڈائریکٹ کمپلین
کی کہ آڈیٹر جنرل کا جو آفس ہے اس میں بڑی کرپشن ہے اک بڑی لمبی تحقیقات ہوئیں بتائے بغیرتو پتا چلا کہ یہاں پر تو بہت
زیادہ کرپشن ہے

وہ کرتے اس طرح تھے کہ دوسرے محکموں سے اپنا حصہ لے کر ان کے ناجائز پراجیکٹ کو اور اُن پراجیکٹ میں گھپلوں کو جائز
قرار دے دیتے تھے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *