ختم نبوت

In اسلام
January 12, 2021

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک کامل ہمہ گیر،جامع اور مخفوظ کتاب اور شریعت لے کر آئے_چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد کسی قانون اور کتاب کی ضرورت نہیں ہے اور آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت تا قیامت مخفوظ ہے لہذا نئے نبی آنے کی کوئی ضرورت نہیں رسالت محمدی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم ایک اہم وصف ختم نبوت پر ایمان لانا ہے ختم نبوت قرآن،حدیث اور اجماع سب سے ثابت ہے:ترجمہ اور لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے رسول اور آخری نبی ہیں

عربی زبان میں ختم نبوت کے معنی مہر لگانے،بند کرنے کسی کام کو پورا کر کے فارغ ہو جانے اور ختم ہونے کے ہیں. حدیث شریف میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں آخری نبی ہوں اجماع صحابہ سے منکرین ختم نبوت اور جھوٹے مدعیان نبوت کے خلاف حضرت ابوبکر صدیق کے عہد خلافت میں جہاد کیا گیا۔برصغیر میں انگریزوں کے پرورشِ زدہ مرزا غلام احمد قادیانی نے دعوت نبوت کیا تو تمام مسلمانوں نے متفقہ طور پر ان کے خلاف تحریک چلا کر بالآخر پاکستان کے پارلیمانٹ کے زریعے ان کو غیر مسلم قرار دلوا دیا ختم نبوت پر ایمان پر ایمان لائے بغیر عقیدہ رسالت ہر ایمان کامل نہیں ہے اور جو عقیدہ ختمِ نبوت نہ رکھے وہ مسلمان نہیں ہیں ختمِ نبوت پر ایمان لانا ایمان کا لازمی حصہ ہے

حضرت آدم علیہ السلام سے نبوت کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا وہ حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم پر آکر اپنی تکمیل کو پہنچا اللّٰہ تعالٰی نے پہلے انبیاء کرام علیہم اجمعین جو خصوصیات علیحدہ علیحدہ عطاء فرمائے تھے نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی زات میں وہ تمام شامل کر دئیے آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم جامع خصوصیات والے تھے رسالت محمدی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی چند نمایاں خصوصیات میں سے اہم کو بیان کرتے ہیں ۔

عمومیت
نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے پہلے انبیاء کرام علیہم اجمعین کی نبوت کسی خاص قوم یا ملک کے لئے ہوتی تھی مگر آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت قیامت تک کے تمام انسانوں کے لئے ہے قرآن مجید میں اللّٰہ تعالٰی کا ارشاد ہے:ترجمہ (اے محمد) تو کہ اے لوگو! میں رسول ہوں اللّٰہ کا تم سب کی طرف۔چونکہ آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم آخری نبی ہیں اس لیے اللّٰہ تعالٰی نے آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی شریعت کے زریعے پہلے تمام شریعتوں کو منسوخ کیا ہے اب صرف شریعت محمدی پر عمل کیا جائے۔