تیسری عالمی جنگ کے امکانات …

In دیس پردیس کی خبریں
January 08, 2021

السلام علیکم میرے محترم دوستو تیسری عالمی جنگ ہونی تو ضرور ہے مگر شروع کہاں سے ہو گی مرکزی جگہ کون سی ہوگی اور اس کے کیا نتائج برآمد ہوں گے آج اس پر کچھ تفصیل سے بات کریں گے.

میرے محترم دوستو اس وقت ایران اور جنوبی کوریا کی سمندری ٹینک پر چپقلش اور ایران پر امریکہ کی بے جا پابندیاں اور پھر چین کی بھارت اور تائیوان کے ساتھ محاذ آرائی یہ سب کچھ خاموشی سے ختم ہونے والا نہیں ہے.دراصل دوستوں تائیوان چین سے جان چھڑوانے کے لیے امریکہ کو پکار رہا ہے.جبکہ لداخ کے مقام پر انڈیا بھی چین سے جان چھڑوانے کے لیے منتیں کر رہا ہے.
دوستو اب اس سے یہ تو اندازہ لگایا جا سکتا ہےکہ چین 2021 میں کسی بڑی محاذآرائی کا شکار ہو سکتا ہے.کیوں کہ چین نے اپنے فرنٹ کئی جگہ سے کھولے ہوئے ہیں اور امریکہ نے بھی اسے معاشی طور پر نقصان پہنچانے کے لئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ہے. لہذا ممکنہ کسی بھی محاذ آرائی سے نمٹنے کے لیے چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنی پیپلز لیبریشن آرمی کو پہلے ہی حکم دے رکھا ہے. کہ کسی بھی وقت دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیئےتیار رہے. ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی وقت ناگہانی لڑائی کیلئےجنگ کے میدان میں ہمیں خود پڑھ سکتا ہے. لہذا جنگی مشقیں شروع کی جائیں اور سپاہی کسی بھی وقت مرنے مارنے کے لئے تیار رہیں. آرمی کومضبوط کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا وسیع پیمانے پر استعمال کیا جائے آپریشن میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے آن لائن پریکٹس کرواتے ہوئے کمپیوٹرز کے نظام کو بھی شامل کیا جائے. تاکہ آرمی جنگ کے میدان میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے دشمن پر اپنی دھاک بٹھا سکے. دوستوں دراصل یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ کچھ دن قبل تائیوان کے ساتھ جب چین کی مدبھیڑ شروع ہوئی تو سمندری حدود میں امریکی بیڑہ تائیوان کی گزارش پر پہنچا تب وہاں چین نے بھی اپنے لڑاکا طیارے اڑانا شروع کر دیے.دوستو اب دیکھتے ہیں کہ چین کس قدرکامیابی سے ان دونوں محاذ پر لڑتا ہے یا کسی اپنے قریبی دوست سے مدد کی اپیل کرتا ہے.تو امید کرتا ہوں ہمارا یہ آرٹیکل آپ لوگوں کو پسند آیا ہوگا اگر پسند آئے تو کمنٹس میں اپنی رائے ضرور دیں.

/ Published posts: 18

My full name is Muhammad Ishaq Khan and I belong to a small village in Bhakkar district

Facebook