وہی ہوا جس کا ڈر تھا
نیوزی لینڈ سے دوسرے ٹیسٹ میں شکست کے بعد پاکستان لگاتار تین ٹیسٹ ہار چکا ہے ۔جس پر پی سی بی نے بڑی تبدیلی کا اعلان کر دیا ۔پاکستان پہلا ٹیسٹ۱۰۱ رن سے ہارا تھا ۔جس میں پاکستان کا اپر آرڈر بالکل ناکام ہو گیا تھا ،جس میں محمد رضوان ، فواد عالم اور فہیم اشرف کے علاوہ کوئی بیٹسمین چالیس سے زیادہ رنز نہ بنا سکا ۔دوسرے ٹیسٹ میں بھی پاکستانی بیٹنگ لائین اپ کا حال بھیگی بلی سا تھا ، جس میں پاکستان بری طرح سے ہارا۔یاد رہے اس سریز سے پہلے سلیکشن کمیٹی کے ساتھ کچھ نامور کرکٹرز کے تجاوزات ہو چکے ہیں،جس کے بعد سمیع اسلم اور محمد عامر نے کرکٹ اور پاکستان کو خیر اآباد کہہ دیا۔
جس کے بعد پی سی بی نے یہ سب صورت حال دیکھنے کے بعد اب ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کا کام کرنے والے مصباح الحق کو نکالنے کی تیاری کر لی ہے ۔ ساوتھ افریقی ٹیم کے ساتھ سریز کھیلنے کے بعد نیا ہیڈ کوچ لایا جائے گا ،جو پاکستانی نہیں ہو گا۔یاد رہے کہ ٹیسٹ سریز کے علاوہ پاکستان نیوزیلینڈ سے تین ٹی ٹونٹی کی سریز بھی ہار چکا ہے۔
اسی پر بات کرتے ہوے سوشل میڈیا کے تبصرہ کار ارسلان نصیر (سی بی اے) نے کہا تھا کہ:”شکر ہے یہ انڈیا تھا جس نے ۳۶ کیا اگر اس کی جگہ پاکستان ہوتا تو شاہد اب تک پی سی بی نے سلیکشن کمیتٹی کو فارغ کر دیا ہوتا،اور ان کی جگہ آنے والی نئی سلیکشن کمیٹی پوری ٹیم فارغ کر کے نئی ٹیم بناتی۔اور جب وہ ٹیم پرفارم کرنا شروع کرتے تو ان کی جگہ کسی اور کو لےآیا جاتا”۔
یہ بات بالکل سچ ثابت ہو چکی ہے ۔شاہد اب پی سی بی کو اپنے ہمسائے ملک کے کرکٹ بورڈ سے سیکھ لینا چاہیے ،کے ہر چیز کا حل اس کا متبادل لا کر نہیں ہوتا اگر ایک ادارہ مشکل میں ہو تو اس کو حوصلہ چاہیے نا کہ اس کو نکالنے کی دھمکیاں۔
مزید پڑہیے:
پاکستان کرکٹ بورڈ کی محنت کے بعد جنوبی افریقہ ٹیم پاکستان ۱۳ سال بعد آ رہی ہے۔جنوبی افریقہ کی ٹیم پاکستان کے خلاف دو ٹیسٹ اور تین ٹی ٹونٹی کھیلے گی۔جس کے فوراً بعد پی ایس ایل سٹارٹ ہو گا۔یاد رہے کے کرانا وائرس کے بڑھتے ہوے کیسز کی وجہ سے شائیقین سٹیڈیم میں نہیں آ سکیں گے۔پاکستان میں تمام میچ پاکستان ٹیلی ویژن پر لائیو دکھائے جایئں گے۔