محرابِ تہجد
روضہ مبارک کے پیچھے اور باب جبرائیل کے مطابق یہ اٹھا ہوا چبوترہ، وہ جگہ ہے جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی چٹائی بچھا کر وقتاً فوقتاً نماز تہجد ادا کیا کرتے تھے۔
عیسیٰ بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب زائرین رات کو نکلتے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علی رضی اللہ عنہ کی جھونپڑی کے پیچھے چٹائی بچھا دیتے تھے اور وہاں نفلی نماز پڑھتے تھے۔ ایک دن ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رمضان کے مہینے میں اس مقام پر نفلی نماز پڑھتے دیکھا۔ اس شخص نے بھی اس جگہ رضاکارانہ نماز پڑھنا شروع کر دی۔ اس راستے سے ایک اور شخص گزرا اور اس نے بھی نماز شروع کی۔ ایک تیسرا شخص ان دو افراد کے پیچھے آیا۔ بڑی تعداد میں لوگ وہاں جمع ہو گئے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت سے لوگوں کو دیکھا تو آپ اپنی چٹائی لپیٹ کر چلے گئے۔ جب یہ لوگ صبح کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملے تو کہنے لگے کہ ہم صرف رات کو نماز پڑھنے میں آپ کی پیروی کرنے کی کوشش کر رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
مجھے تمہاری بہت فکر تھی۔ میری فکر یہ تھی کہ اللہ تعالیٰ آپ پر رمضان المبارک میں رات کی نماز فرض کر دے اور آپ اسے ادا نہ کر سکیں۔‘‘
حوالہ جات: تاریخ مدینہ منورہ۔ محمد الیاس عبدالغنی