اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو حکم دیا کہ وہ پاکستان میں پیدا ہونے والے کسی بھی غیر ملکی بچے کو پاکستانی شہریت دینے کے لیے اقدامات کرے۔
چوبیس سال قبل افغان مہاجرین کے خاندان میں پیدا ہونے والے نوجوان فضل کی پاکستانی شہریت کے لیے درخواست پر سماعت میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے سینیٹر حمد اللہ کے کیس میں دیے گئے فیصلے پر مکمل عملدرآمد کیا۔ امپورٹ آرڈرز جاری کر دیے گئے۔
چیف جسٹس نے وزارت داخلہ کے وکیل سے کہا کہ پاکستان میں پیدا ہونے والا کوئی بھی بچہ پاکستان کا شہری کہلاتا ہے اور اسے صرف برتھ سرٹیفکیٹ کی ضرورت ہوگی۔ امریکہ اور کچھ دوسرے ممالک کی طرح ہمارا قانون بھی پاکستان میں پیدا ہونے والے ہر بچے کو شہریت دینے کا پابند ہے۔