ملک کے وفاقی دارالحکومت میں پولیس نے امن و امان کی ممکنہ صورتحال کے خدشے کے پیش نظر شہر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے کیونکہ پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی سربراہ عمران خان کی نااہلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال دی ہے۔
یہ پیشرفت اس وقت ہوئی جب سابق وزیر اعظم کو قانون ساز کی حیثیت سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا اور اعلی انتخابی نگران کی جانب سے انہیں اپنے اثاثے چھپانے کا قصوروار پایا جانے کے بعد عوامی عہدہ رکھنے سے روک دیا گیا تھا۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان، کیپٹل پولیس نے تمام متعلقہ عہدیداروں سے کہا ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں پی ٹی آئی کارکنوں کے اجتماع میں خلل ڈالیں۔
شہر میں مختلف مقامات پر ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
اسلام آباد پولیس اور رینجرز کی مشترکہ پٹرولنگ شروع کر دی گئی ہے۔#ICTP
— Islamabad Police (@ICT_Police) October 21, 2022
شہر میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے رینجرز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستے تعینات کیے گئے ہیں جب کہ گشت کرنے والی جماعتیں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے سرگرم ہیں۔ پولیس نے دارالحکومت میں متعدد مقامات پر چیک پوسٹیں بھی قائم کیں، اور اعلان کیا کہ کسی کو احتجاج کے نام پر املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہ انتباہ بھی کیا کہ اگر کسی نے سڑکوں کو روکنے کی کوشش کی تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔
عمران خان کی ناہلی کے فیصلے کے خلاف پورے پاکستان میں احتجاج شروع ۔ #عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن pic.twitter.com/17jrA4NZVX
— PTI Peshawar (@PTIPeshawar) October 21, 2022
پی ٹی آئی رہنماؤں کی کال پر سابق حکمران جماعت کے کارکنوں نے جڑواں شہروں کے سنگم فیض آباد میں سڑک بلاک کر دی ہے۔