سائنس کے فائدے
آج کا زمانہ سائنسی ترقی کا زمانہ ہے۔ سائنس کی مسلسل ترقی اور نئی ایجادات نے اس دنیا کو جنت بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی۔ ایک وقت وہ بھی تھا جب انسان غاروں میں رہتا تھا اور دنیا میں کہیں بھی کوئی سہلوت نہ تھی۔ اس زمانے میں ریڈیو ٹیلی ویژن کچھ بھی نہ تھا جہاز نہ تھے اور تیز رفتار سواری اور بجلی نہیں تھی اور نہ ہی بجلی کے باعث حاصل ہونے والی بے شمار سہلوتیں۔ سائنس کی ترقی نے ایسا انقلاب برپا کیا کہ آج وہ سب کچھ موجود ہے جس کا پہلے خواب میں بھی تصور نہیں کیا جاسکتا تھا۔
سائنسی انقلاب
سائنسی ترقی نے انسانی زندگی میں عظیم انقلاب برپا کر دیا ہے ۔اب ہمیں آسائش کے سارے سامان میسر ہیں ۔ہمارے گھر بجلی کی روشنی سے جگمگا رہے ہیں ۔برقی استری موجود ہے جس سے کپڑوں پر بہتر اور جلدی استری کی جا سکتی ہے۔ کپڑے دھونے کے لئے برقی مشین موجود ہے جو منٹوں میں کپڑے دھو کر صاف ستھرے کر دیتی۔ ہے اس طرح گرمیوں کو کمرے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ایئرکنڈیشنر ہیں۔ اور سردیوں میں انہیں گرم رکھنے کے لیے ہیٹر موجود ہیں۔ گویا انسان نے موسموں کو بھی اپنے تابع کر لیا ہے۔
جدید تفریح
اب دن بھر کے تھکے ہارے لوگوں کے لئے گھروں کے اندر تفریح کے تقریبا تمام اسباب موجود ہیں۔ ریڈیو ٹیلی ویژن ہمیں بہت معیاری تفریح فراہم کرتے ہیں ۔ہم ان سے گیت سن سکتے ہیں، ڈرامے دیکھ سکتے ہیں ،چاہے تو فلمیں بھی دیکھ سکتے ہیں ۔انہی ذرائع سے ہم دنیا کے کسی بھی کونے میں ہونے والے کھیلوں کے میچ دیکھ سکتے ہیں۔
آمدورفت میں آسانی
سائنس کی بدولت ہمارے لئے سفر بھی آسان ہوگیا ہے۔ اور دوسرے انسانوں سے رابطہ رکھنا بھی ممکن ہوگیا ہے ۔ٹیلی فون کے ذریعے ہم کسی بھی جگہ آن کی آن میں بات کر کے ایک دوسرے کے حالات جان سکتے ہیں ۔اب تو فیکس کے ذریعے تحریری پیغام بھی لوگوں میں کسی بھی جگہ پہنچایا جا سکتا ہے۔ سفر کی روایتی مشکلات تقریبا ختم ہو چکی ہیں۔ ریل گاڑیاں، کاریں، بسیں، ویگنیں اور موٹرسائیکل موجود ہیں جن سے سفر کی سہولت میسر آگئی ہے۔
علاج میں آسانی
سائنس کی ترقی کی بدولت تمام بیماریوں کے علاج دریافت ہو چکے ہیں۔ اور نئی ادویات تیار کی جارہی ہیں ۔جو بڑی سے بڑی بیماری میں شفا بخش بھی ہیں۔ سائنس نے اس حد تک ترقی کرلی ہے کہ پیچیدہ سے پیچیدہ آپریشن بھی کیے جا سکتے ہیں۔
سائنسی ترقی کے نقصانات
اس ساری مثبت ترقی کے ساتھ ساتھ کچھ منفی پہلو بھی سامنے آئے ہیں۔ اب انسان نے مہلک ہتھیار بھی ایجاد کر لیے ہیں۔ جو بنی نوع انسان کی تباہی کا باعث بن سکتے ہیں ۔اگر سائنسدان مہلک ہتھیاروں پر صرف ہونے والی اعلی صلاحیتوں اور دولت مشترکہ مقاصد کے لئے استعمال کرنا شروع کر دے تو دنیا حقیقت میں جنت کا نمونہ بن سکتی ہے۔