زندگی صرف آپ کی سوچ

In افسانے
January 31, 2021

“”زندگی صرف آپ کی سوچ””

کسی ملک میں ایک چوہدری صاحب رہتا تھا۔دُنیا کی ہر چیز اُس کے پاس تھی ۔ اس کا ایک ہی بچہ تھا جو تنہائی پرسکون زندگی گزار رہا تھا۔ایک دن اس آدمی نے سوچا کہ کسی طرح مجھے اپنے بیٹے کو اس بات کا احساس دلاوں کہ وہ کس قدر عیش والی زندگی گزار رہا ہے۔
اسے پتہ ہونا چاہیے کہ ہمارے سوسائٹی میں بہت سے غریب لوگ بھی رہتے ہیں کہ وہ غربت میں کس طرح گزارا کرتے ہیں تاکہ میرے بچے کوان چیزوں کی قدر وقیمت کا احساس اور علم ہو جو اُسے دستیاب ہیں اور اس مال و دولت کی قدر ہو جو میں نے اُسے دیا رکھا ہے۔

یہی سوچ کر اُس نے فیصلہ کیا کہ ایسے کسی گاوٴں لے جاوںگا اور یہ پورا ایک دن کسی کسان کے گھر گزارے۔ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ اپنے ملک کے کسی گاؤں پہنچااور پورا دن باپ بیٹا ایک کسان کے ساتھ رہے۔اس شخص نے اپنے بیٹے کو پورا گاوٴں یا دیہات دکھایا اور گاوٴں کے لوگوں کا رہن سہن ، دکھایا۔ اس نے بیٹے کو دیہات کی زندگی سے اچھی طرح روشناس کرایا۔
چوہدری کے بیٹے کیلئے یہ سب کچھ بہتہ نیا اور انوکھا تھا۔وہ دل چسپی سے سب کچھ دیکھ رہا تھا ۔گاوٴں سے واپسی پر اُس نے اپنے بیٹے سے کہا:”بیٹا ! یہ سیر کیسی لگی؟۔بیٹے نے جواب دیا۔ بہت اچھا ۔۔
باب نے کہا ”تم نے دیکھا کہ غریب عوام کس طرح زندگی گزارتے ہیں۔”جی ابا جی” ۔

چوہدری نے پوچھا تم نے اس سے کیا سیکھا۔
بیٹے نے سوچ کر جواب دیا۔” میں نے دیکھا کہ ہمارے پاس ایک کتا ہے اور اُن کے پاس گاوٴں میں چار چار کتے ہیں۔ہمارے پاس نہانے کے لیے ایک تلاب ہے۔ جب کہ ان کے پاس دریا ہے ندی ہے جن کی کوئی حد نہیں ۔ہمارے پاس زبردست قسم کی بلب اور ٹیوب لائٹیں ہیں جو ہمارے گھر کو رات میں روشن رکھتی ہیں جب کہ ان کے پاس گا وٴں میں غریب لوگوں کے سروں پر چمکتے دمکتے ستارے ہیں جو اندھیرے میں چمکنے لگتے ہیں۔ہمارے گھر کا حدود گھر کی دیوار کے ساتھ ختم ہو جاتا ہے اور ان کا حدود وہ زمین ہے جو تاحدِ نگاہ ہے۔

بیٹے کا جواب سن کر چوہدری لا جواب ہو گیا۔
بیٹے نے اپنی بات جاری رکھی اور کہا بہت شکریہ ابا جی کہ آپ نے مجھے سب کچھ دیکھایا اور احساس دلایا کہ ہم کس قدر غریب ہیں۔“یہ ایک سچ ہے کہ سب کچھ صرف ہمارے دیکھنے اور سوچنے تک ہے ۔ ایک کہاوت ہے: ہم چیز کو ویسے نہیں دیکھتے جیسی وہ ہوتی ہیں بلکہ ویسے دیکھتے ہیں جیسے ہم ہوتے ہیں۔“

ہماری زندگی ہماری سوچ پر منحصرہے۔
ہم ایسے ہی زندگی گزارتے ہیں جسے کہ ہماری سوچ ہے۔ اگر آپ پازیٹیو سوچ اور پازیٹیو شخصیت کے مالک ہیں تو آپ کی زندگی یقینا پُر سکون ، بہترین معیار کی ہوگی۔ اگر آپ کے پاس پیار، محبت، دوست ، خاندان، اچھی صحت اور زندگی کے بارے میں پازیٹیو سوچ ہے تو آپ کے پاس دنیا کی سب کچھ ہے ان چیزوں کو نہ تو تم خرید سکتے ہو کسی بازار میں اور نہ کسی سے چھین سکتے ہو۔

زندگی میں سب مادی اشیا ہیں جس کو تم حاصل کر سکتے ہو جو کچھ تم سوچتے ہو اور چاہتے ہو کہ تمہارے پاس مادی اسباب ہوں ، وہ مستقبل میں کبھی حاصل کر ہی لو گے۔ لیکن اگر تم میں وہ سب کچھ حاصل کرنے کا جوش وجذبہ نہیں ہے تو پھر آپ کے پاس کچھ بھی نہیں۔