آج میں پاکستان کی اس مخلوق کا تذکرہ کرنے جسارت کر رہا ہوں جو اس وقت دو گروہ میں تقسیم ہے۔۔۔۔۔!
1-مسلم لیگ ن کے سپورٹرز پٹواری
2-پی ٹی آئی کے سپورٹرز یوتھیا
یہ وہ دو عظیم الشان قسم کے گروپ ہیں۔ جنہیں ان کے لیڈر جو کہ دیں ” حق ” کا نعرہ مار کر اسے قبول کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔!
ان کی وفاداری کی مثالیں اکٹھی بیان کرنا مشکل ہے اس لیے الگ الگ انکا پوسٹ مارٹم کرتے ہیں۔ تاکہ ان کی فہم و فراست آپ تک آسانی سے پہنچ سکے اور آپ ان کی غلامی والی آزادانہ سوچ کا اندازہ بخوبی لگا سکیں۔۔۔۔۔۔۔!
تو سب سے پہلے بات کرتے ہیں:
1: پٹواری:
یہ وہ طبقہ ہے جو جو مسلم لیگ ن کو سپورٹ کرتا ہے۔۔۔۔!
اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اس کی بنیاد کب رکھی گئی۔ تو ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اس کی بنیاد اس دن رکھی جانی چاہیے تھی جس دن مسلم لیگ ن وجود میں آئی مگر حقائق اس کے برعکس ہیں۔۔۔!
وہ اس لیے کہ پٹواری ازم کی بنیاد اس دن رکھی گئی کہ جس دن پی ٹی آئی وجود میں آئی۔۔۔۔!
جی ہاں!! اسی دن۔۔۔۔ کیونکہ مسلم لیگ ن کے سپورٹرز کو پٹواری کا لقب دیا ہی پی ٹی آئی کے سپورٹرز نے تھا۔۔۔۔!
اور اگر آج پی ٹی آئی نا ہوتی تو لفظ پٹواری بھی شاید ہماری سیاست میں نا ہوتا۔۔۔۔۔۔!
مگر اسٹیبلشمنٹ کو یہ کہاں منظور تھا کہ اس ملک میں کوئی شوغل میلا نا ہو۔۔۔۔۔!
انھوں نے لفظ پٹواری ایجاد کرکے پی ٹی آئی کے توسط سے ملک میں مشہور کردیا اور اس طرح ہمارا ملک مزید نفرتوں میں ڈوب گیا۔۔۔۔۔!
اب پٹواریوں نے بھی اپنی بےعزتی کو چھپانا تھا اور کوئی ایسا نام تلاش کرنا تھا جس سے ان کی لفظ پٹواری سے ہونے والی بے عزتی کا مداوا ہوسکے۔۔۔۔!
تو یوں آیا معارض وجود میں لفظ ” یوتھیا “۔۔۔۔!
یہ تو تھی مختصر سی پٹواریوں کی سیاسی تاریخ۔۔۔۔!
اب بات کرتے ہیں اس ملک کے دوسرے بڑی بے عزت دار طبقے کی۔۔۔۔۔۔۔!
2-یوتھیا:
یہ وہ طبقہ ہے جو پی ٹی آئی کو سپورٹ کرتا ہے۔۔۔۔۔۔!
اس طبقے کی سیاسی تاریخ پٹواری لفظ کے ری ایکشن میں آنے سے وجود میں آئی۔۔۔۔!
یہ لوگ بھی سوچتے ہوں گے کہ ہم نے وہ کون سی منحوس گھڑی تھی جب لفظ پٹواری ایجاد کیا ہوگا کہ نا ہم وہ لفظ ایجاد کرتے نا ہمیں کوئی تشوتیا مطلب یوتھیا کہتا۔۔۔۔۔!
یہ وہ ان پڑھ طبقہ ہے جو خود کو پڑھا لکھا ثابت کرنے کی کوشش کر تا ہے مگر اپنی چھوٹی اور نیچ سوچ جو کہ ان کے قائد کی مرہون منت ہے کی وجہ سے بدنام زمانہ ہے۔۔۔۔۔!
اس کی مثال مسلم لیگ کے دور میں ہونے والے دھرنوں سے لگائی جا سکتی ہے کہ اس وقت مسٹر یوٹرن صاحب دھرنوں میں کیا فرماتے تھے اور آج کل بلکل اس کے برعکس کر رہے ہیں اور یوتھیا برادری اس کو بڑی ہی باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد اس کا دفع کرتے ہوئے نظر آتی ہے۔۔۔۔۔!
اور اپنی ساری ناکامیوں کا ملبہ پچھلی حکومتوں پر بڑے ہی خوبصورت انداز میں ڈال دیتے ہیں۔۔۔۔۔!
تو یہ تھی ان ملک کے ٹھیکیداروں کے سپورٹرز کی مختصر سی تاریخ۔۔۔۔۔۔!
انشاءاللہ جلد ہی ان کے درمیان موازنہ کیا جائے گا کہ کون سب سے بڑا اپنی پارٹی کا وفادار ہے اور وہ وفاداری میں کس حد تک گر سکتا ہے۔۔۔۔۔۔!
السلام