رخسانہ اسلم ، ایک متاثر کن خاتون” کریم ” کے ساتھ گزشتہ 2 سال سے بطور کپتان کام کر رہی ہیں۔ جب سے وہ کراچی میں کریم میں شامل ہوئی ہیں تب سے وہ دقیانوسی تصورات کو ختم کر رہی ہیں۔رخسانہ پیشے سے فزیو تھراپسٹ ، شیف اور کریم میں کیپٹن بھی ہے۔ اس نے پی این ای سی سے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبے میں ڈپلومہ بھی حاصل کیا ہے۔
اس کے مطابق ، اس کا معمول کا دن اپنے مریضوں کے شیڈول سے شروع ہوتا ہے اور مشاورت کے بعد ، وہ اپنی گاڑی کریم چلاتی ہے اور اپنے کھانے کے کاروبار کے آرڈر مکمل کرنے کے ساتھ اپنے روز مرہ کے کاموں کوبھی ختم کرتی ہے۔ یہ اس کا روزانہ کا معمول ہے جس نے ثابت کیا ہے کہ وہ ایک باصلاحیت سپر وومن ہے۔
رخسانہ نے بتایا کہ وہ اکیلی ہیں۔ تاہم ، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ اس کا بیٹا اچھی تعلیم حاصل کرے ، اسے بہت محنت کرنی پڑتی ہے۔ رخسانہ کے مطابق ، اس کا بیٹا اس کی ترغیب کا ذریعہ ہے اور وہ اپنے بچے کے مستقبل کے لیے بہت زیادہ عزائم رکھتی ہے۔اس کی ہمت ، عزم اور رضامندی نے اسے قوم کی ایک قابل فخر بیٹی کے طور پر کھڑا کیا ہے۔
Rukhsana Aslam, A Female Careem Captain Breaking Stereotypes by Doing Three Different Jobs to Make Her Son’s Future Bright
Rukhsana Aslam, an inspirational woman has been working with Careem as a Captain for the last 2 years; she has been breaking the stereotypes ever since she joined Careem in Karachi.
Rukhsana by profession could be a physiotherapist, a chef, and also a Captain at Careem. She also includes a diploma within the field of Information Technology (IT) from PNEC. According to her, her normal day starts from scheduling her patients and after consultation, she drives her car in Careem and ends her daily tasks with completing orders for her food business. this is often her daily routine that has proved that she may be a multi-talented Super Woman.
Rukhsana stated that she is a single parent; however, she has got to work really hard to confirm that her son gets a decent education. per Rukhsana, her son is her source of motivation and she has really high ambitions for his child’s future.
Her courage, determination, and willingness have made her stand out as a proud daughter of the state.