آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشا د مبارک ہے کہ یہ تین نشانیاں ہیں، جس آدمی میں یہ تین نشانیاں ہیں وہ خوش قسمت انسان ہے
پہلا خوش قسمت انسا ن وہ ہے کہ جس کی زبان اس کے قابو میں ہو ۔ یعنی وہ کوئی بات کرنے سے پہلے اس بات کو سوچے اور اس بات کو تو لے کہ کیا میں اس بات کو صحیح کررہا ہوں ۔ کس انداز سے کررہا ہوں؟ میرا بات کرنے انداز درست ہے یا نہیں؟ اگر مسلمان اس بات کا خیال رکھیں کہ ہم نے کیا بولنا ہےاور کیسے بولنا ہے اور کس وقت بولنا ہے تو یقین جانیں ایسا مسلمان بہت زیادہ خوش قسمت ہے بلکہ ایسا کوئی بھی انسان خوش قسمت ہوسکتا ہے۔
دوسرا خوش قسمت انسا ن وہ ہے کہ جس کے گھر کے دروازے رشتے داروں کے لیے کھلے ہوں۔ جس آدمی کا گھر کشادہ ہو وہ بندہ بھی خوش قسمت ہے- اس کا مطلب یہ ہے کہ گھر کے دروازے رشتہ داروں کے لیے کھلے ہوں اور مشکل وقت میں سب کے کام آیا جائے-اس لیے جو بندہ صلح رحمی کرتا ہے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھتا ہے ۔ وہ بندہ خوش قسمت ہوتا ہے اس کی ہر چیز میں،ہر کام میں اللہ تعالیٰ برکت ڈال دیتا ہے ۔
تیسرا خوش قسمت انسا ن وہ ہے جو اپنے گناہوں پر روتا ہو- تیسرے بندے کے بارے میں ارشاد فرمایا:کہ خوش قسمت ہیں وہ آدمی جو اپنے گناہوں پرروتے ہیں یعنی جس بندے کا دل سخت نہ ہو-دل سخت کیسے ہوتا ہے؟ جب بندہ گنااہ کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے رب کو بھول جاتا ہے ۔گناہ کو گناہ نہیں سمجھتا اور گناہ کرکے بھی یہ سمجھتا ہے کہ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا تو ایسے بندے کا دل سخت ہوجاتا ہے اور پھر اسے اپنے گن ہوں پر رونا نہیں آتا تو جو بندہ اپنے گناہ پر روتا ہے چھوٹے گناہ ہو یا بڑے گناہ ہوں، اللہ تعالیٰ سے معافی مانگتا ہے۔
کچھ لوگ پوچھتے ہیں کہ ہمیں رونا نہیں آتا ہم کیا کریں؟ اگر رونا نہیں آتا تو رونے والا منہ بنا لیں- اللہ تعالیٰ کو تو صرف بہانہ چاہیے وہ اپنے بندے کو بخشنے کے بہانے ڈھونڈتا ہے۔ ان تین بندوں کے بارے میں ارشاد فرمایا : کہ جس بندے میں یہ تین نشانیاں ہیں وہ بندہ بہت زیادہ خوش قسمت ہے تو ہم سب کو یہ چاہیے کہ یہ تین علامتیں ہم اپنے اندر پیدا کریں اور اگر ہمارے اندرے یہ تین علامتیں ہیں تو ہم اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کریں ۔
The Holy Prophet (peace be upon him) said that a person who has these three signs is a very lucky person
Blessed is the instruction of the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) that these are the three signs.
The first lucky person is the one whose tongue is under his control. That is, he should think about it before he says anything and then ask me if I am doing it right. How am I doing? Is my speaking style correct or not? If Muslims take care of what we have to say and how to say it and when to say it, then rest assured that such a Muslim is very lucky, but any such person can be lucky.
The second lucky person is the one whose door is open for relatives. The man whose house is spacious is also a lucky servant – this means that the doors of the house are open for the relatives and everyone comes to work in difficult times – so the servant who makes peace with his relatives Has a good relationship with That servant is lucky, Allah Almighty blesses him in everything, in every deed.
The third lucky person is the one who weeps over his sins. He said about the third servant: Blessed is the man who weeps over his sins, that is, the servant whose heart is not hard. How can the heart be hard? When a servant commits a sin and forgets his Lord. He does not consider sin as a sin and even after committing a sin, he thinks that I have not done anything wrong. If he does not come, then the servant who weeps over his sin, whether it is a minor sin or a major sin, seeks forgiveness from Allah Almighty.
Some people ask, ‘We can’t cry. What can we do?’ If you can’t cry, make a crying face. Allah Almighty only needs an excuse. He seeks an excuse to forgive His servant. He said about these three servants: The servant who has these three signs is very lucky, so we all need to create these three signs within ourselves and if we have these three signs inside us, then we are Allah. Give thanks to the Almighty.