Skip to content

زکوٰۃ کیا ہے اور اس کے شرح

زکوٰۃ کا لغوی مفہوم
زکوٰۃ کے لغوی معنی پاک کرنے اور بڑھنے کے ہیں۔بڑھنے کا مفہوم یہ ہے کہ اس سے مال میں برکت ہوتی ہے۔
زکوٰۃ ہر اس شخص پر فرض ہوتی ہے س کے پاس ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولے چاندی یا س کی مالیت کے برابر سامان تجارت یا نقد رقم سال بھر پڑی رہے۔زکوٰۃ اڑھائی فیصد شرح سے ادا کی جاتی ہے۔قرآن کریم میں اس کا ذکر 700 مرتبہ آیا ہے۔

زکوٰۃ کی ادائیگی کے حوالے سے قرآن کریم میں ارشاد ہے

“نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو”(البقرہ:110)

اللہ تعالیٰ کا حکم زکوٰۃ وصول کرنے کے لئے

“آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے مالوں میں سے صدقہ لیجئے آپ اس کے ذریعے انہیں پاک صاف کر دینگئے۔”

زکوٰۃ کا نصاب اور شرح
نام اشیاء نصاب شرح
نمبر1- سونا ساڑھے سات تولے اڑھائی فیصد
نمبر2-چاندی ساڑھے باون تولے اڑھائی فیصد
نمبر3-سامان تجارت ونقدی سونے یا چاندی میں سے کسی ایک کے نصاب کے برابر اڑھائی فیصد
نمبر4-بارانی زمیں کی پیداوار خواہ کتنی ہی مقدار ہو 10 فیصد شرح
نمبر5-چاہی زمین کی پیداوار خواہ کتنی ہی مقدار ہو 5 فیصد شرح
نمبر6-اونٹ 5اونٹ ایک بھیڑ یا بکری
نمبر7-گائےیا بھینس 30 گائے یا بھینس ایک گائے یا بھینس
نمبر8-بھیڑ یا بکری 40 بھیڑ یا بکری ایک بھیڑ یا بکری

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *