بسمہ تعالی
اسلام علیکم
ایک بزرگ خاتون جس کی ساری عمر دیہات میں گزری زندگی میں پہلی مرتبہ جہاز پہ سفر کرنے کا موقع ملا وہ کسی بیرونی ملک بیٹی اور داماد کو ملنے جارہی ہے ایک جوان کے ساتھ بیٹھنے کو سیٹ ملی جہاز کا عملہ کھانا لے کے آیا جس میں ہاتھ صاف کرنے کے لیئے ٹشو بھی شامل ہیں اس بزرگ عورت نے ایک خواص پیکٹ سے کچھ ٹشو نکالے کھانے کی چیز سمجھ کے چبانے لگی اسے جلد ہی احساس ہوا کہ یہ کوی بے ذائقہ چیز ہے فورا منہ سے نکالا
اور اس خیال سے نکالا کہ کسی کو معلوم نہیں
اور پھر شرم سار آنکھوں سے ساتھ والے جوان کی طرف دیکھا کہ اس نے بھی کچھ ٹشو نکال کے منہ میں ڈال دئیے اور چبانے لگا بوڑھی عورت زورزور سےہنسی اور جوان کو کہا بیٹا یہ کھانے والی چیز نہیں ہے وہ بولا ماں جب آپ کو معلوم تھا کہ یہ کھانے والی چیز نہیں ہے تو مجھے کیوں نہیں بتایا البتہ وہ جوان جانتا تھا کہ یہ ٹشو ہے کوئ کھانے والی چیز نہیں وہ جانتا تھا کہ بزرگ عورت اسکیرشتہ دار نہیں وہ جانتا تھا کہ یہ سفر چند گھنٹوں کا ہے
لیکن پھر بھی اس جوان نے اس عورت کی شرمندگی کو کیسے خوشی میں بدلا اور کس قدر ثواب کا حقدار ہوا تو قارئین کرام خوشیاں بانٹنے سے انسان کو خوشی ہی ملتی ہے اور سکون بھی اللہ ہم سب کو ایسے ہی خوشیاں بانٹنے کی توفیق عطا فرمائے