تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے کا علان
پاکستان کے وزیر تعلیم شفقت محمود نے اسکول کے حوالے سے ایک بار پھر سے اقدامات اٹھا لیے انہوں نے تمام چیزوں کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا جس میں بچوں کے لیے بھی فائدے ہیں اور اسکول والوں کے لیے کے بھی۔ دوبارہ سے اسکول کھلے گئے ۔
اسکول کھولنے کا فیصلہ 11 جنوری کو کیا گیا تھا لیکن آج دوبارہ فیصلہ کیا گیا جس میں یونیورسٹی والے یکم فروری کو اسکول میں جائے گئے۔ اس کے علاوہ جامعات کے بچے بھی باقاعدگی سے جائے گئے اور اہنی دینی تعلیمات کو جاری رکھے گئے۔
کےجی – آٹھویں کلاس تک
بچے جو کے جی کلاس سے لے کر آٹھویں جماعت تک 25 تاریخ سے باقاعدگی سے اسکول جائے گئے۔ بچوں کو مزید چھٹیاں جو ملی ہیں اس میں بچوں کو چاہیے کہ وہ اپنا ہوم ورک جو سلیبس کے مطابق دیا گیا اسے پورا کریں ۔ صفائی کے ساتھ لکھیں۔ والدین اور بڑے بہن بھائیوں کو چاہیے کہ وہ بچوں کو ہوم ورک کروانے میں مدد کریں ۔ تا کہ بچوں کو بھی محسوس ہو کہ گھر والے بھی ہماری فکر کر رہے ہیں بچوں کے روشن مستقبل کے لیے ہمارا یہ عظم ہونا چاہیے کہ اسکول والوں کے ساتھ تعاون کریں ۔
بچوں کو احتیاط کرنی چاہیے
بچوں کی صحت پر کوئی بھی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا نہ ہی ہونا چاہیے۔ بچوں کو باقاعدگی سے ماسک پہن کر اسکول میں آنا چاہیے۔ اور راستے میں غیر معمولی چیزوں کو چھونا اور غیر معمولی کھڑا ہونا کسی دوسرے سے بات چیت کرنے سے گریز کریں۔ بچے محفوظ تو گھر محفوظ۔
بچوں کے امتحانات
جس کلاسز کے بوڑر کے امتحانات ہوں گئے جس میں نہم، دہم، گیارہویں اور بارہویں کلاسز کا آغاز 18 تاریخ سے کیا کہ مارچ اپریل کے مہینے میں ہوتے تھے اب بچوں کے امتحانات مئی اور جون کے مہینے میں ہوں گئے۔ بچوں کو اضافی وقت مل گیا بچوں کو چاہیے اس وقت کو ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے اور دل لگا کر محنت کرنی چاہیے۔